لندن میں ایک ہفتے کے دوران پرتشدد واقعات کی لہر: ایک شخص کو گولی لگی، تین افراد چاقو کے وار سے زخمی، اور 15 گھنٹے تک مسلح پولیس کا محاصرہ

لندن (روشن پاکستان نیوز) – لندن میں اس ہفتے پرتشدد واقعات کی ایک تسلسل نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جس کے دوران متعدد سنگین حملے ہوئے ہیں۔ ایک 17 سالہ لڑکے کو کروئڈن میں گولی مار کر شدید زخمی کیا گیا، ایک شخص کو کروئڈن کے شہر کے مرکز میں چاقو سے زخمی کیا گیا، اور ایک اور شخص کو ہین ویل میں چاقو کے وار سے موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا۔ اس کے علاوہ، شہر میں لیوشم میں 15 گھنٹے تک مسلح پولیس کا محاصرہ بھی ہوا۔

ان حملوں کے سلسلے میں کچھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، لیکن ان واقعات میں اموات بھی ہو چکی ہیں۔ گزشتہ چند دنوں میں ہونے والے چار سنگین واقعات میں سے دو متاثرہ افراد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے جبکہ ایک شخص کی موت ہو چکی ہے۔

میٹ پولیس کے حالیہ کرائم ڈیٹا کے مطابق، دسمبر میں 77,981 جرائم کی وارداتیں رپورٹ ہوئیں جو 2023 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 2 فیصد زیادہ ہیں۔ ان جرائم میں سب سے زیادہ وارداتیں چوری کی تھیں جن کی تعداد 27,730 تھی۔ اس کے بعد جسمانی تشدد کے واقعات کا نمبر آتا ہے، جن کی تعداد 19,526 رہی، اور اس کے بعد گاڑیوں سے متعلق 7,489 جرائم رپورٹ ہوئے۔

مزید پڑھیں: غزہ کی تعمیر نو کا عرب منصوبہ: فرانس، جرمنی، اٹلی اور برطانیہ نے حمایت کردی

اس پرتشدد ہفتے نے لندن کے شہریوں میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے اور یہ واقعے شہر کی سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک چیلنج بن چکے ہیں۔

مزید خبریں