لندن(روشن پاکستان نیوز) برطانوی حکومت نے یوکرائن کو 2.8 ارب ڈالر قرض دینے کا معاہدہ کر لیا ہے، جس پر برطانیہ میں عوام میں شدید غصہ پایا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر برطانوی صارفین نے وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر اور ان کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس رقم کو دیگر اہم شعبوں میں خرچ کیا جانا چاہیے تھا، خاص طور پر صحت کے شعبے میں۔
صارفین نے اپنی پوسٹس میں یہ سوالات اٹھائے ہیں کہ برطانیہ میں صحت کے شعبے کی حالت انتہائی خراب ہو چکی ہے، جہاں ڈاکٹر کی اپوائنٹمنٹ لینے کے لیے مہینوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ پیسہ نیشل ہیلتھ سروس (NHS) میں لگایا جاتا تو عوام کو بہتر علاج ملتا اور صحت کے مسائل میں کمی آتی۔ ایک صارف نے لکھا، “ہمیں کسی اور کے جنگوں میں نہیں پڑنا چاہیے۔”
برطانوی عوام کی یہ مایوسی اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ اگر حکومت اپنے شہریوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں زیادہ دھیان دیتی، تو شاید برطانوی عوام زیادہ خوشحال اور مطمئن ہوتے۔ اس پر سوشل میڈیا پر کافی بحث جاری ہے، جہاں کئی افراد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملکی مسائل اور صحت کے شعبے پر زیادہ توجہ دے۔
اگرچہ برطانوی حکومت یوکرائن کے ساتھ اپنی حمایت کا اظہار کر رہی ہے، مگر عوام کا ردعمل اس بات کو واضح کرتا ہے کہ وہ اپنے ملک کے اندر بنیادی مسائل، جیسے صحت کی سہولتوں، کو ترجیح دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔