منگل,  22 اپریل 2025ء
سوشل میڈیا پر اخلاقی بحران: ڈیجیٹل میڈیا کے لیے پریس کلبوں میں ممبر شپ دینے کی تجویز

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ افراد کے لیے پریس کلبوں میں ممبر شپ دینے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ سوشل میڈیا پر اس وقت کیسی فضا بن چکی ہے، اس پر مختلف حلقوں کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اس وقت سوشل میڈیا پر بے شمار مواد وائرل ہو رہا ہے، جو نہ صرف عوامی سطح پر غلط تاثرات پیدا کرتا ہے بلکہ اسلامی معاشرتی اقدار کے بھی منافی ہے۔ سوشل میڈیا پر اخلاقی حدود کی کوئی پابندی نظر نہیں آتی، اور ہر شخص آزادانہ طور پر مائیک اور کیمرہ کے ذریعے کسی کی عزت و شہرت کو متاثر کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

ایک حالیہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک اینکر نے بظاہر حجاب لیا ہوا ہے، تاہم وہ ایک لڑکی اور لڑکے سے سوال کرتی ہے کہ آپ دونوں کا رشتہ کیا ہے؟ اس پر لڑکا جواب دیتا ہے کہ یہ میری گرل فرینڈ ہے۔ اس جواب نے نہ صرف ناظرین کو حیران کن صورت حال سے دوچار کیا بلکہ ہمارے اسلامی معاشرے میں جو نکاح کے تقدس کو اہمیت دی جاتی ہے، اس کے حوالے سے بھی سوالات اٹھا دیے۔ اسلامی معاشرتی اقدار کے مطابق ‘گرل فرینڈ’ یا ‘بوائے فرینڈ’ جیسے تعلقات کی کوئی گنجائش نہیں ہے، کیونکہ ہمارے معاشرتی اور اخلاقی نظام میں صرف حق حلال نکاح کو تسلیم کیا جاتا ہے۔

یہ ویڈیو اور اس جیسے دیگر مواد سوشل میڈیا پر ہر طرف پھیل کر معاشرتی بے راہ روی اور اخلاقی گراوٹ کو بڑھا رہے ہیں۔ اس صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا کے ساتھ وابستہ افراد کو مناسب طریقے سے ضابطہ اخلاق کے تحت لایا جائے۔ کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز کو صرف اس لیے نہ چھوڑا جائے کہ وہ عوام تک فوری رسائی فراہم کرتے ہیں، بلکہ اس پر نشر ہونے والے مواد کو اخلاقی اور قانونی حدود کے اندر رکھنا ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی پریس کلب کا پیکا ایکٹ کے خلاف یکم مارچ کو آزادی کنونشن منعقد کرنے کا اعلان

پریس کلبوں میں ممبر شپ دینے کی تجویز اگرچہ ایک مثبت اقدام ہے، تاہم اس میں کچھ اہم اصول اور ضوابط بھی متعارف کرائے جانے چاہئیں تاکہ سوشل میڈیا پر کام کرنے والے افراد اور اداروں میں ایک فرق رکھا جا سکے۔ اس سے نہ صرف صحافت اور میڈیا کے معیار میں بہتری آئے گی بلکہ سوشل میڈیا پر گند پھیلانے والے عناصر کو بھی اس پر قابو پایا جا سکے گا۔

مزید خبریں