بدھ,  26 فروری 2025ء
پاکستان/ ایران- تجارتی ہدف، 10 ارب ڈالر، تو کہاں منہ اٹھائے جاتا ہے؟

سید شہریار احمد
ایڈوکیٹ ہائی کورٹ

ہمارے اذہان میں بچپن سے ہی امریکہ، برطانیہ! یورپ/ امریکہ، برطانیہ !یورپ/ امریکہ، برطانیہ! یورپ کی گردان نے ڈیرہ جما رکھا ہے۔

نوکری کرنی ہو تو مذکورہ ممالک میں چلے جائیں

بزنس کرنا تو انہی کے ساتھ کریں
جبکہ ہم اپنے آس پاس کے ہمسایہ ممالک کی طرف توجہ ہی نہیں کر پاتے صرف اس منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے جو دشمنوں نے خاص طور پر پاکستان اور ایران کے حوالے سے پھیلا رکھا ہے
ایران اور پاکستان جو کہ ثقافتی، مذہبی، روایتی طور پر ایک دوسرے سے بندھے ہوئے ہیں اور جہاں ایک دوسرے کی عوام کے لیے بیشمار تجارتی مواقع موجود ہیں ان پاکستانی کاروباری لوگوں کے لیے جو یورپ امریکہ اور برطانیہ کے چکر سے نکل نہیں پاتے وہ ایران کی طرف متوجہ ہوں

اس وقت جو درمیانے درجے کا کاروباری طبقہ ہے اس کے لیے تو سینٹرل ایشیا اور خاص طور پر ایران کی بہت اہمیت ہے۔
پاکستان اور ایران کے اعلی سطحی وفود نے گزشتہ روز 10 ارب ڈالر کا تجارتی ہدف ایک مفاھمتی یادداشت پر دستخط کر کے مقرر کیا ہے۔
مفاھمت کی اس یادداشت پر پاکستان کے صنعت و تجارت کے ایوان اور ایران کے ایوان صنعت و تجارت مشہد کے وفود کے درمیان ملاقات میں دستخط کیے گئے
اور ہم یورپ ،امریکہ کے لیے ویزے اور تجارتی سہولتوں کے لیے دھکے کھاتے ہیں جبکہ ایران نے پاکستان کو بزنس ویزا فیس میں بہت رعایت کی ہے
اور اس کے علاوہ تجارتی سرگرمیوں میں بھی سہولتیں فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان جو دو طرفہ تجارت گزشتہ سال ہوئی وہ دو ارب 80 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ چکی ہے
اور اب تجارتی ہدف 10 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے جو کہ پاکستان اور ایسے کاروباری پاکستانیوں کے لئے جو بیرونی ممالک سے تجارت چاہتے ہیں ان کے لیے ایک سنہری موقع فراہم کرتا ہے
اور خاص طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل جو کچھ ملک کی معیشت کی بہتری اور تجارتی سرگرمیوں کے لیے کر رہی ہے اور اس ماحول میں بہتری لا رہی ہے اس سے تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں

اب میں آپ سب کو ایک نئے روشن مستقبل کی نشاندہی کرنے جا رہا ہوں

ایران ایران اور صرف ایران

تو کہاں منہ اٹھائے جاتا ہے؟

مزید خبریں