کراچی (میاں خرم شہزاد) ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے وفد نے دو دہائیوں بعد پاکستان کا دورہ ، سیلاب متاثرین کےلیے گھروں کی تعمیر کے منصوبے ( ایس پی ایچ ایف ) پر بریفنگ کے بعد منصوبے کو قابل تقلید ماڈل قرار دے دیا۔ منصوبے کے تحت سیلاب متاثرین کےلیے 9 لاکھ مکانات کی تعمیر جاری ہے۔
یہ اجلاس جمعہ کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر جام خان شورو، حاجی علی حسن زرداری اور متعلقہ صوبائی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ ورلڈ بینک کے 25 رکنی وفد کی قیادت مختلف ممالک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرزنے کی، جن میں بیٹریس میسر (سوئٹزرلینڈ)، رابرٹ نکول (آسٹریلیا)، تیرا سولبیس (اسپین)، زینب احمد (نائیجیریا)، عبد الحق بدجاوی (الجزائر)، لونخولیوکو مگاگولا (اسواتینی)، مرلین نزینگؤ (وسطی افریقی جمہوریہ)، توقیر شاہ (پاکستان) اور پال بونمارٹن (فرانس) شامل تھے۔
سینئر وزیر شرجیل میمن، وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی ناصر شاہ اور چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ نے وفد کا استقبال کیا اور سیلاب متاثرین کے لیے ہاؤسنگ منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی۔ شرجیل میمن نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو آفات سے نمٹنے کے لیے ہنگامی امداد اور طویل مدتی بحالی کے اقدامات کی قیادت کا کریڈٹ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ میں اس وقت 9 لاکھ سے زائد مکانات زیر تعمیر ہیں جو اسے دنیا کا سب سے بڑا ہاؤسنگ منصوبہ بناتا ہے۔ سندھ پیپلز ہاؤسنگ فار فلڈ ایفیکٹڈ (ایس پی ایچ ایف) کے سی ای او خالد محمود شیخ نے اس منصوبے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ سیلاب متاثرین کے لیے مستحکم رہائشی حل فراہم کرنے میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ چیف سیکرٹری سندھ نے ایس پی ایچ ایف پروگرام کے تحت واش منصوبے کے لیے ورلڈ بینک کی مالی معاونت کی اہمیت پر زور دیا جو آئی ڈی اے گرانٹ کے ذریعے مکمل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ورلڈ بینک کی مسلسل معاونت پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے اسے ایس پی ایچ ایف کی کامیابی میں ایک اہم عنصر قرار دیا۔ ورلڈ بینک کے وفد نے اس منصوبے کو سراہتے ہوئے اسے عالمی سطح پر قابل تقلید ماڈل قرار دیا۔ ورلڈ بینک کے ایک ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے منصوبے کی شفافیت اور اثرات کو سراہتے ہوئے بتایا کہ حال ہی میں جب سندھ ہاؤسنگ پروجیکٹ کو نیپال میں ورلڈ بینک اجلاس میں پیش کیا گیا تو اس نے ہمارے سر فخر سے بلند کرادیے۔ اس منصوبے میں اختیار کی جانے والی شفافیت قابلِ تحسین ہے۔