هفته,  15 فروری 2025ء
سمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے میں ملوث منظم گینگ بے نقاب

کراچی (میاں خرم شہزاد) — ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمگلنگ کے ایک منظم گینگ کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اس کارروائی کے دوران سینیگال سے براستہ ایتھوپیا کراچی پہنچنے والے پانچ مسافروں سے پوچھ گچھ کی گئی، جن کی شناخت افتخار احمد، نصیر احمد، راشد فاروق، شمریز، اور ثقلین مرتضی کے نام سے ہوئی۔ ان مسافروں کا تعلق وزیر آباد، منڈی بہاءالدین، گجرانوالہ اور سیالکوٹ سے ہے۔

مذکورہ مسافر فلائٹ نمبر TK 708 کے ذریعے موریطانیہ سے کراچی پہنچے تھے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق، افتخار احمد نے سیاحتی ویزے پر سینیگال کا سفر کیا تھا، جبکہ ثقلین مرتضی دبئی کے راستے موریطانیہ گئے۔ باقی تین مسافر عمرہ ویزے پر سعودی عرب پہنچے اور پھر ایجنٹوں کے ذریعے موریطانیہ بھیجے گئے۔

یہ تمام مسافر یورپ جانے کے لیے انسانی اسمگلنگ کے دو ایجنٹوں محمد افضل اور علی حسن کے ساتھ رابطے میں تھے، جو انہیں اسپین پہنچانے کا وعدہ کر کے پینتیس لاکھ روپے فی کس وصول کر چکے تھے۔ تاہم، موریطانیہ پہنچ کر ایجنٹوں نے انہیں غیر قانونی طریقے سے یورپ بھجوانے کی کوشش کی، جس پر مسافروں نے سمندر کے راستے غیرقانونی سفر کرنے سے انکار کر دیا اور واپس پاکستان واپس آ گئے۔

مسافروں سے مزید تفتیش جاری ہے اور انہیں ایف آئی اے کے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ غیرقانونی سفری دستاویزات کی سخت جانچ پڑتال جاری ہے اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایجنٹوں اور سہولت کاروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں کے وارنٹ گرفتاری جاری

ایف آئی اے نے عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کے جھانسے میں نہ آئیں اور بیرون ملک سفر کے لیے قانونی طریقے اختیار کریں۔ مزید برآں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنے ذاتی دستاویزات کسی غیر متعلقہ شخص کو نہ دیں اور ان کے ذریعے سفر کرنے سے اجتناب کریں۔

مزید خبریں