اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) حکومت پاکستان نےاسلام آباد سیکٹر ایف 8
،ایف 9 انٹرچینج کو طیب ایردوان کے نام سے منسوخ کر دیا۔
ترکیے کےصدر اور وزیر اعظم شہباز شریف نے انٹر چینج کی تختی کی نقاب کشائی کی۔ انٹر چینج کو جناح ایونیو اور آغا شاہی ایونیو کے درمیان حال ہی میں تعمیر کیا گیا ہے۔
دوسری طرف پاکستان اور ترکیہ نے دفاع، معیشت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تعلیم، صحت سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کرتے ہوئے دوطرفہ تجارتی حجم پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترکیہ کے صدر کے ساتھ مختلف شعبوں میں روابط کو فروغ دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے، معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر عملدرآمد کیلئے ایک ٹیم کے طور پر کام کریں گے۔
مزہد پڑھیں: سیف کراس کنٹری ایتھلیٹکس چمپیئن شپ 23 فروری کو اسلام آباد میں منعقد ہو گی
دونوں ممالک کے درمیان پائیدار شراکت داری کو فروغ مل رہا ہے، برادرانہ تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوں گے، دہشت گردی پاکستان اور ترکیہ کیلئے مشترکہ مسئلہ ہے، ہم اس لعنت کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہیں۔
توقع کرتے ہیں کہ افغانستان دہشت گردی پھیلانے کی بجائے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کرے گا جبکہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اپنے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے رہے ہیں۔
ترکیہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کی حمایت کرتا رہے گا ، آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مختلف معاہدوں اور پروٹوکولز اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخطوں کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا