جمعرات,  13 فروری 2025ء
لائن آف کنٹرول پر بھارتی تخریبی کارروائیاں بے نقاب

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)  لائن آف کنٹرول پر بھارتی تخریبی کارروائیاں بے نقاب ہو گئیں۔

بھارتی فوج اور خفیہ اداروں کی آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں بدامنی پھیلانے کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے ایل او سی پر تخریبی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اور 4 تا 6 فروری کو بٹل سیکٹر اور راولاکوٹ میں 4 بھارتی آئی ای ڈیز برآمد ہوئیں۔ 12 فروری کو بھارتی فوج نے دیوا اور باگسر سیکٹر میں فائر بندی کی خلاف ورزی کی۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت کی ایل او سی پر شہریوں پر بلااشتعال فائرنگ اور تخریبی سرگرمیوں کی تاریخ پرانی ہے۔ بھارت کی جانب سے ایل او سی پر تخریب کاری کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 2016 میں ایل او سی پر بھارت کی جانب سے آئی ای ڈیز لگانے کے 54 واقعات رپورٹ ہوئے۔

رکھ چکری، دیوا، بٹل اور کوٹ کوٹیرہ میں بھارتی آئی ای ڈیز ملنے اور پھٹنے کے واقعات میں اضافہ ہوا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق چکوٹھی، نیزا پیر اور چیریکوٹ میں بھارتی آئی ای ڈیز ملنے اور پھٹنے کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی آئی ای ڈیز دھماکوں سے اب تک متعدد شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔

پاکستان نے راولاکوٹ میں بھارتی آئی ای ڈیز کی نقل و حمل پر احتجاج کیا۔ اس کے علاوہ پاکستان نے پونچھ، باغ، کوٹلی اور میرپور میں بھارتی اشتعال انگیزی پر بھی احتجاج کیا۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کے ساتھ بھارتی تخریبی سرگرمیوں کے شواہد کا تبادلہ بھی کیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے الزامات کے لیے فالس فلیگ آپریشنز اور جعلی مقابلے جاری ہیں۔ جبکہ بھارت نے متعدد افسران کو منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے لیے فوجی ذرائع استعمال کرنے پر سزائیں بھی دیں۔

یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کیس، کیا فوج میں اب جوڈیشل کور بھی بنا دی جائے، جسٹس حسن اظہر رضوی

ڈبل ایجنٹوں کے ذریعے اسلحے کی کھیپ کو بھارتی سرحدی یونٹس کے ساتھ مل کر اسمگل کیا جاتا ہے۔ اور بھارتی فوج بعد میں ان ڈبل ایجنٹوں کو پاکستانی ظاہر کر کے مالی انعامات کے لیے مار دیتی ہے۔

ذرائع کے مطابق نومبر 2022 میں ویڈیو میں شہری نے بھارتی فوجی کو ہلاک کردیا۔ جو اسلحہ کا ذخیرہ چھپانے کی کوشش کر رہا تھا۔ اور بھارتی فوج میں بددلی کی وجہ سے ہر سال خودکشی کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ خودکشی کے واقعات کو بھارتی فوجی تحقیقات سے بچنے کیلئے دو طرفہ فائرنگ تبادلے کا نام دے دیتی ہے۔

دفاعی ماہرین نے کہا ہے کہ بھارت کے دیگر ممالک میں دراندازی اور تخریبی سرگرمیاں کے ناقابل تردید شواہد کی تاریخ موجود ہے۔ اور بھارت کو ادراک ہونا چاہیے کہ ایسی سرگرمیاں بحران کو بڑھا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو ادراک ہونا چاہیے ایسی سرگرمیوں سے علاقائی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اور بھارت کو یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ پاکستان بھی اسی انداز میں جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

مزید خبریں