بدھ,  19 نومبر 2025ء
صحافی علی فرقان کی کتاب “9 مئی سے 8 فروری تک” کی تقریب رونمائی، سیاسی و صحافتی حلقوں کی شرکت
صحافی علی فرقان کی کتاب “9 مئی سے 8 فروری تک” کی تقریب رونمائی، سیاسی و صحافتی حلقوں کی نمایاں شرکت

اسلام آباد(روشن پاکاستان نیوز) اسلام آباد میں عالمی نشریاتی ادارے سے وابستہ معروف صحافی علی فرقان کی کتاب “9 مئی سے 8 فروری تک” کی شاندار تقریب رونمائی منعقد ہوئی، جس میں ملک کی اہم سیاسی شخصیات، تجزیہ کاروں اور سینئر صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر کتاب میں 9 مئی 2023 کے واقعات سے لے کر 8 فروری 2024 تک کے اہم سیاسی حالات اور ان کے اثرات کو تفصیل سے بیان کیا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ تاریخ میں کچھ واقعات ایسے ہوتے ہیں جو آنے والی نسلوں کے لیے سبق بنتے ہیں، اور ان کا غیرجانبدارانہ تجزیہ ضروری ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “صحافت اگر کمپرومائز ہو جائے تو معاشرے کی بہتری ممکن نہیں ہوتی۔” وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ کتابیں ماضی کے واقعات کو محفوظ رکھتے ہوئے مستقبل کے لیے رہنمائی فراہم کرتی ہیں، اور علی فرقان کی یہ کتاب بھی اسی کاوش کا حصہ ہے۔

اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیاستدانوں کو مقتدرہ کے اشاروں پر نہ چلنے کا عہد کرنا ہوگا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ “علی فرقان کی کتاب بھی یہ کہتی ہے کہ 2024 کے انتخابات شفاف نہیں تھے۔” ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مسائل کے حل کے لیے آئین کی بالادستی کو یقینی بنانا ہوگا۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ طویل عرصے سے “ٹرتھ کمیشن” کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ ملکی تاریخ کے اہم حقائق کو دستاویزی شکل دی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ “چاہے 9 مئی ہو یا 8 فروری، نقصان صرف پاکستان کا ہوا۔ ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنے کا راستہ نکالنا ہوگا۔”

سینیٹر سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ 2024 کے انتخابات کے نتائج ناقابلِ فہم تھے۔ انہوں نے کتاب کے طرزِ تحریر کو سراہتے ہوئے کہا کہ “علی فرقان نے سیاسی رہنماؤں کے انٹرویوز کے ذریعے حقائق کو سامنے لانے کا بہترین طریقہ اختیار کیا تاکہ قارئین خود فیصلہ کر سکیں۔”

سابق گورنر اور وزیراعلی خیبر پختونخوا سردار مہتاب خان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ “علی فرقان نے تقریب کے شرکا اور معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے بعد یہ اندازہ تھا کہ پاکستان کی سیاست میں بڑی تبدیلی آئے گی، اور آنے والے انتخابات ماضی سے مختلف ہوں گے۔ اسی لیے میں نے اس دوران اہم سیاسی رہنماؤں کے انٹرویوز پر مبنی یہ کتاب ترتیب دی تاکہ عوام تک اصل حقائق پہنچ سکیں۔”

کتاب کی رونمائی کی تقریب میں سیاسی تجزیہ کار میجر خرم حمید روکھڑی، سابق سفیر حمید اصغر قدوائی، پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضی، پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ، سینئر اینکر عاصمہ شیرازی، سینئر صحافی امیر عباس، محسن رضا، شکیل احمد ترابی، ثمر عباس، ہارون الرشید، اعجاز احمد اور دیگر صحافیوں و تجزیہ کاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

کتاب “9 مئی سے 8 فروری تک” پاکستان کی حالیہ سیاسی تاریخ پر ایک مستند حوالہ ثابت ہو سکتی ہے، جو سیاست، میڈیا اور عام قارئین کے لیے یکساں طور پر اہمیت رکھتی ہے۔ اس کتاب میں صحافی علی فرقان نے 9 مئی 2023 سے 8 فروری 2024 تک کے اہم سیاسی واقعات کی گہرائی میں جا کر تفصیل سے تجزیہ پیش کیا ہے اور قارئین کو ایک منفرد اور حقیقت پر مبنی بصیرت فراہم کی ہے۔

مزید خبریں