اتوار,  02 فروری 2025ء
اکادمی ادبیاتِ کیمبل پور کا پہلا تنقیدی اجلاس، ادب کے نئے افق کی تلاش

اٹک (روشن پاکستان نیوز) ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی اٹک، انیل سعید اور ڈپٹی کمشنر اٹک راؤ عاطف رضا کی خصوصی دلچسپی اور کاوشوں کے نتیجے میں اکادمی ادبیاتِ کیمبل پور کے زیرِ اہتمام پہلا تنقیدی اجلاس 2 جنوری 2025 بروز اتوار سہ پہر 2 بجے میونسپل کمیٹی اٹک کے دفتر میں منعقد ہوا۔

اجلاس کی صدارت معروف شاعر، ادیب اور محقق پروفیسر سید نصرت بخاری نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی احمد علی ثاقب ایڈووکیٹ تھے۔ اجلاس میں عقیل ملک نے اپنا تخلیقی کام “میر تقی میر اور سودا کے درمیان تصوراتی مکالمہ” تنقید کے لیے پیش کیا، جس پر حاضرین نے تفصیلی اظہارِ خیال کیا۔

اس موقع پر مختلف ادبی شخصیات نے اظہارِ خیال کیا، جن میں پروفیسر سید نصرت بخاری، شاہ زیب ثاقب ایڈووکیٹ، طاہر اسیر، سجاد حسین ساجد، پروفیسر عثمان صدیقی، رانا افسر علی خان، شاکر القادری، مونس رضا، ثقلین عباس اور راجہ مختار احمد سگھروی شامل تھے۔ حاضرین نے نہ صرف مکالمے پر سیر حاصل گفتگو کی بلکہ تنقید و تحقیق کی روشنی میں اس کے مختلف پہلوؤں پر بھی تفصیلی بات چیت کی۔

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کی اٹک کے مقام پر سونے کے ذخائر کی موجودگی کی تصدیق

اس اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں پروفیسر محمد عثمان صدیقی، اویس مابس، محمد توصیف علوی، میاں مدثر احمد، ندیم جعفر خان، سجاد حسین ساجد، ثقلین انجم، عثمان ناظر، شجاع اختر، ڈاکٹر محمد توقیر احمد، راجہ مختار احمد سگھروی، اقبال زرقاش، محمد طاہر، ساحرہ نقوی صحرا، احمد علی ثاقب، سید مونس رضا، طاہر اسیر، سید نصرت بخاری، ماجد خان، رانا افسر علی خان، رانا شرجیل اشرف، سید شاکر القادری، راجہ زاہد حسین اور محمد حمزہ سمیت کئی دیگر ادیب اور شعرا شامل تھے۔

یہ اجلاس اکادمی ادبیاتِ کیمبل پور کے پلیٹ فارم سے منعقد ہونے والی ایک اہم علمی و ادبی نشست ثابت ہوا، جہاں اہلِ ادب نے تنقید و تحقیق کے فروغ کے عزم کا اظہار کیا۔ اس محفل نے ادبی حلقوں میں نئی تحریک پیدا کی اور تخلیقی کاموں کی تنقید و تجزیہ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

مزید خبریں