اتوار,  02 فروری 2025ء
پاکستان میڈیا کونسل کا متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

کراچی(شوکت علی وٹو) پاکستان میڈیا کونسل (کراچی چیپٹر) نے حکومت پاکستان کے پیکا ایکٹ ترمیم 2025 کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس مظاہرے میں کراچی کے مختلف صحافتی اداروں کے نمائندگان، صحافیوں، وکلا، سیاسی رہنما اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی مظاہرے کا مقصد پیکا ایکٹ کی صحافت پر قدغن لگانے والی دفعات کو واپس لینا تھا پاکستان میڈیا کونسل کراچی چیپٹر کے صدر معین اللہ شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیکا ایکٹ صحافیوں کی آزادی کو سلب کرنے کے مترادف ہے اور اس کا نفاذ میڈیا کی آزادانہ رپورٹنگ کی راہ میں بڑی رکاوٹ ڈالتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ صحافیوں کے حقوق کی حفاظت کرنا ہر شہری کا فرض ہے اور میڈیا کی آزادی کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان میڈیا کونسل کے سیکریٹری جنرل میاں خرم شہزاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیکا ایکٹ کی متنازع دفعات نے صحافیوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے۔ حکومت کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ آزادیِ صحافت جمہوریت کا ایک لازمی جزو ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس متنازع ایکٹ کے خلاف اپنے احتجاج کو جاری رکھیں گے حکومت پیکا ایکٹ کی تمام متنازع دفعات کو فوری ختم کریں مظاہرے میں سول سوسائٹی کے افراد اور مختلف صحافتی تنظیموں کے نمائندگان بھی شریک ہوئے، جنہوں نے اس احتجاج میں اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ مظاہرے کے دوران شرکاء نے پیکا ایکٹ کے خلاف نعرے بازی کی اور پلے کارڈز اٹھا کر اپنے احتجاج کا اظہار کیا۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ صحافیوں کو آزادانہ طور پر کام کرنے کی آزادی دی جائے تاکہ وہ عوامی و ملکی مفاد میں بہتر رپورٹنگ کر سکیں پاکستان میڈیا کونسل کراچی چیپٹر کے نائب صدر امجد انصاری، جوائنٹ سیکٹری محسن خالد خان، سیکریٹری اطلاعات ساجد احمد, خازن عمران بیگ، سمیرا خان، رئیس شیخ اور لیگل ایڈوائزر ایڈوکیٹ نور اے ملک نے بھی خطاب کیا اور پیکا ایکٹ کے خلاف اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مظاہرہ حکومت وقت کیلیے ایک اہم پیغام ہے کہ میڈیا کی آزادی کو ہر صورت میں تحفظ دیا جائے اور کسی بھی قسم کی حکومت کی مداخلت یا دھمکیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا دیگر صورت ہم اس ایکٹ کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کے لیے بھی تیار ہیں سیاسی رہنما ڈاکٹر سلیم حیدر اور سینیر صحافی خالد خان نے کہا کہ پیکا ایکٹ کے تحت صحافیوں کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو صحافت کی آزادی کے اصولوں کے خلاف ہے۔ مظاہرے کے اختتام پر پاکستان میڈیا کونسل کے رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ صحافیوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے اور پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاجی تحریک کو جاری رکھیں گے۔ مظاہرے میں شریک تمام افراد نے اس بات پر زور دیا کہ پیکا ایکٹ ترمیم کو واپس لیا جائے تاکہ صحافیوں کو آزادانہ طور پر اپنے فرائض انجام دینے کی آزادی حاصل ہو۔ پاکستان میڈیا کونسل نے مظاہرے میں شرکت کرنے والے صحافیوں اور سول سوسائٹی کے اراکین اور دیگر شرکاء کا شکریہ ادا کیا.

مزید خبریں