بدھ,  22 جنوری 2025ء
اسلام آباد: گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 13 وارداتیں رپورٹ،پولیس کی ناکامی اور منشیات مافیا کی آزادانہ سرگرمیاں!

اسلام آباد(راجہ اسرار حسین) شہر اقتدار میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران صرف ڈکیتی چوری کی ہی 13 وارداتوں میں شہری جان و مال کروڑوں روپے سے محروم کر دئیے گئے ہیں، سائلین کو مقدمات کے اندراج میں مشکلات کا سامنا،وقوعہ جات کئی کئی دن زیر التوا رکھ کر مقدمات کے اندراج کی شکایات بڑھ گئی ہیں اغواء فراڈ دھوکہ دہی اقدام قتل و دیگر جرائم اس کے علاوہ ہیں جن کا ریکارڈ و تفصیلات کی رپورٹرز کو فراہمی موجودہ آئی جی نے آتے ہی روک رکھی ہے جبکہ اس سے زائد کیسز تھانوں میں زیر التواء رکھ کر مصنوعی کارکردگی بیلنس کی جارہی ہے صرف ڈکیتی چوری کی 13 وارداتیں پولیس ریکارڈ میں درج کی گئی ہیں مختلف وقوعہ سائلین کے متعدد مقدمے زیر التواء ڈال دئیے اور حسب معمول ان میں سے کسی ایک وقوعہ کا بھی ملزم اب تک گرفتار نہیں ہو سکا دوسری جانب 7 ہزار سے زائد مفرور اشتہاریوں میں سے بھی کوئی ایک ملزم گرفتار نہیں ہو سکا اور منشیات کے خلاف جاری مہم “نشہ اب نہیں” بھی عملی طور پر دم توڑ چکی ہے اس دوران شہر سے کوئی بڑا منشیات ڈان نہیں گرفتار کیا جاسکا محض روایتی ایک سے دو کلو کی برآمدگی تک معاملہ محدود رکھ کر ان کو سپلائی دینے والے گینگز کو تحفظ دیا گیا ہے حتہ کہ حساس ترین علاقہ ریڈ زون اور ملحقہ آبادی نور پور شاہاں بری امام میں موجود منشیات آئس ہیروئن کوکین گردا چرس اور شرآب کے بین الصوبائی گینگز کو ہی نہ پکڑا جا سکا اعجاز عرف جازی ایک ہفتہ بعد جیل سے باہر آچکا ہے منشیات مافیا گینگز کے 35 نامور ریکارڈ یافتہ منشیات فروشوں میں سے دو منشیات فروش مبشر حسین عرف بُلو اور مرتضیٰ یوسف کو گزشتہ روز ریڈ زون پارلیمنٹ لاجز سے گرفتار کرکے دو کلو سے زائد منشیات برآمد کر لی گئی ہے تاہم باقی مافیا دھڑلے سے کام جاری رکھے ہوئے ہیں ان کی مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی آمدن کے ذرائع بتائے جا رہے ہیں پورے شہر سے منشیات کا خاتمہ خواب بن کر رہ گیا ہے جس سے سیف سٹی کیمروں ڈرائونز اور جدید ٹیکنالوجی و افرادی قوت سے لیس 29 تھانوں کی فوج ظفر موج کی کارکردگی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی پولیس کی متعدد کارروائیاں، مختلف جرائم میں ملوث ملزمان گرفتار

مزید خبریں