اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) سابق وزیر اعظم اور سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مجھے سیاسی جماعتوں میں کوئی ثالثی کا کہے گا تو کردار ادا کروں گا۔
سابق وزیر اعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ ملک کو نظام آئین کے مطابق ہونا چاہیے۔ اور سیاسی جماعتیں مسائل کے حل کے لیے پارلیمان سے بات کریں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین کی بالادستی ہونی چاہیے۔ اگر مجھے کو سیاسی جماعتوں کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کا کہے گا تو میں منع نہیں کروں گا۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی آرمی چیف سے ملاقات کا علم نہیں۔ البتہ اجلاس خیبر پختونخوا کی سیکیورٹی صورتحال پر تھا۔
یہ بھی پڑھیں: چینی کمپنی پاکستان میں700ملین ڈالر کی سرمایہ کاری پر رضامند
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 8 فروری کو تحریک انصاف کے یوم سیاہ میں شرکت کی دعوت نہیں ملی۔ تاہم احتجاج آئین کے دائرے میں رہ کر کرنا چاہیے۔ اور ملک کے سب کو مل کر بیٹھنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں سرمایہ کاری نہیں آ رہی۔ اور ملک میں سرمایہ کاری کا نہ ہونا حکومت کی ناکامی ہے۔ جبکہ مہنگائی کی شرح کم نہیں ہوئی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نیب نے آج تک کسی کرپٹ آدمی کو نہیں پکڑا۔ پی ٹی آئی کے دور میں اپوزیشن کہتی تھی کہ نیب کو ختم کرو۔ لیکن یہاں چور دوسروں کو پکڑنے کے چکر میں ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: اے پی ایس حملے میں گٹھ جوڑ موجود تھا تو فوجی عدالت میں ٹرائل کیوں نہیں ہوا؟ آئینی بینچ
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپوزیشن کا کردار ادا کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ وہ کبھی سڑکوں پر اور کبھی عدالتوں میں گھوم رہے ہوتے ہیں۔ پی ٹی آئی پارلیمان میں کیوں بات چیت نہیں کرتی ؟