اسلام آباد(روشن پا کستان نیوز) ایک نہ دیک دن سب نے ہی مرنا ہے لیکن ایک ملک کا قصبہ ایسا بھی ہے جہاں مرنے کو ہی غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔
آپ بھی سوچ رہے ہوں گے کہ کوئی کیسے کسی کے مرنے کو ہی غیر قانونی قرار دے سکتا ہے، ناروے کو ایک قصبے لانگیئربین میں صرف مرنے کو ہی غیر قانونی قرار نہیں دیا بلکہ جو بزرگ شہری ہیں ان کی بھی رہائش پر پابندی ہے۔
لانگیئربین میں اس عجیب و غریب قانون کی وجہ بھی بتائی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس قصبے میں 2 ہزار کے قریب افراد مقیم ہیں یہاں قبرستان بھی موجود ہے لیکن مردوں کو دفنانے کی اجازت نہیں ہے۔
دراصل یہ غیرمعمولی قانون بہت اچھی وجہ سے نافذ ہے۔ اس قانون کو سمجھنے کے لیے ہمیں لانگیئربین ٹاؤن کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:ملتان ٹیسٹ ، پاکستان کی پوری ٹیم 230 رنز بنا کر آئوٹ
قصبہ زمین کے سرد ترین مقامات میں سے ایک ہے اور سردی کی شدت منفی 46.3 ہوتی ہے جبکہ گرم ترین درجہ حرارت 3 سے 7 ڈگری کے درمیان ہوتا ہے۔
یہاں مرنے والے افراد کو دفنانے کے لیے زمین کھودنے میں مشکل پیش آتی ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ مردہ افراد کی باڈی ڈی کمپوز نہیں ہوتی اور اس سے مختلف قسم کی بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
ادھر صدیوں پرانے وائرس اور بیکٹریاں بالکل درست حالت میں پائے گئے لہٰذا اگرکوئی شخص کسی بیماری سے مر جاتا ہے تو اس کا جسم اسی حالت میں رہے گا اور اس سے بیماریاں پھیلیں گی۔
لانگیئربین میں جو لوگ بستر مرگ پر ہوتے ہیں، انہیں مرنے کے بعد دفن کرنے کے لیے 2000 کلو میٹر دور ناروے کی سرزمین لے جایا جاتا ہے۔