جمعرات,  19 دسمبر 2024ء
خاتون وکیل کی ہوائی فائرنگ، قانون کے رکھوالوں کی خاموشی پر سوالات

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ایک خاتون وکیل کو الیکشن میں برتری کی خوشی میں ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد شہریوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے اور قانون کی عملداری پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ ہوائی فائرنگ کی یہ واقعہ نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس کے نتیجے میں کسی بھی وقت کسی کی جان بھی جاسکتی تھی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ عمل کسی عام شہری کی جانب سے ہوتا تو فوری طور پر قانون نافذ کرنے والے ادارے ایکشن لیتے، مگر ایک وکیل کے اس عمل پر ابھی تک کوئی سخت کارروائی نہیں کی گئی۔

شہریوں نے اس واقعہ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ وکیل ایک پڑھی لکھی اور بااثر شخصیت ہیں، لیکن اس قسم کے غیر ذمہ دارانہ عمل کا کوئی جواز نہیں بن سکتا۔ ایک شہری نے ویڈیو پر کمنٹس میں لکھا کہ اگر اس گولی سے کسی کی موت واقع ہو جاتی تو کیا ہوتا؟ دوسری طرف، کچھ افراد نے قانون کے رکھوالوں سے سوال کیا کہ کیا وہ اس عمل پر کارروائی کریں گے یا صرف عام شہریوں کے خلاف ہی کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ حرکت کسی مڈل کلاس کے شخص کی جانب سے کی جاتی تو وہ اب تک جیل میں ہوتا۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ جب وہ خود ہی قانون کی دھجیاں اڑائیں گے، تو پھر انصاف کی امید کیسے کی جا سکتی ہے؟

مزید پڑھیں: راولپنڈی پولیس کی مختلف کارروائیاں، متعدد ملزمان گرفتار

اس واقعہ نے ایک بار پھر اس سوال کو جنم دیا ہے کہ قانون کے سامنے سب کو برابر ہونا چاہیے، چاہے وہ وکیل ہو یا کوئی عام شہری۔ اس واقعے پر ابھی تک کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی کی اطلاع نہیں ملی، جس سے عوام میں مزید مایوسی اور بے اعتمادی پیدا ہوئی ہے۔

مزید خبریں