جمعرات,  12 دسمبر 2024ء
سوشل میڈیا پر اداروں کی وردیوں کا غلط استعمال: ساکھ کو نقصان پہنچانے اور عوامی تحفظ کے لیے خطرہ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) سوشل میڈیا پر گزشتہ کچھ عرصے سے ایک نئی پریشانی نے جنم لیا ہے جس میں مختلف افراد پولیس، آرمی، اور دیگر اہم اداروں کی وردیوں میں ملبوس ہوکر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹک ٹاک، سنیپ چیٹ اور انسٹاگرام پر ویڈیوز اور تصاویر اپلوڈ کرتے ہیں۔ یہ افراد اپنی تفریح اور ذاتی مقاصد کے لیے اداروں کی ساکھ کو مجروح کر رہے ہیں، جو ان اداروں کی عزت اور وقار کو متاثر کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس نوعیت کے مواد کے شیئر ہونے سے عوام میں غیر ذمہ داری اور اداروں کے بارے میں منفی تاثر پیدا ہوتا ہے۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایک خاتون پولیس اہلکار ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو بنا رہی ہے، جس میں وہ پولیس کی وردی میں ملبوس ہے۔ اس کے علاوہ پاک فوج کی وردی میں بھی کچھ افراد ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کر رہے ہیں، جو نہ صرف غیر قانونی بلکہ ان اداروں کی عزت کے خلاف بھی ہے۔ ایک اور ویڈیو میں ایک پائلٹ دوران پرواز پی آئی اے کے جہاز کو اڑاتے ہوئے سوشل میڈیا پر ویڈیو بنا رہا ہے، جو نہ صرف اس کی پیشہ ورانہ غفلت کی نشاندہی کرتا ہے، بلکہ اس سے یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ آیا اس وقت جہاز میں موجود مسافروں کی حفاظت کو کوئی خطرہ تو نہیں؟ یہ ویڈیوز اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ عوامی تحفظ کے لئے بھی خطرات پیدا کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر دہشتگرد تنظیموں کی سرگرمیاں روکنے کیلئے اقدامات کا فیصلہ

اس سلسلے میں اداروں کی جانب سے سخت کارروائی کی ضرورت ہے تاکہ ایسے افراد کے خلاف قانون کے مطابق قدم اٹھایا جا سکے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے سنیپ چیٹ، ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر اس قسم کی سرگرمیاں اداروں کی ساکھ پر برا اثر ڈال رہی ہیں، اور ان پر قابو پانے کے لئے سخت قوانین اور نگرانی کی ضرورت ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان اداروں سے منسلک افراد کو سوشل میڈیا کے اس طرح کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے، کیونکہ اس سے نہ صرف ان کی ذاتی ساکھ متاثر ہوتی ہے بلکہ اداروں کی شہرت کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

اداروں کو اس حوالے سے واضح ہدایات جاری کرنی چاہیے کہ ان کے اہلکار سوشل میڈیا پر اپنے پیشہ ورانہ کردار کو برقرار رکھیں اور کسی بھی قسم کی غیر ذمہ داری سے بچیں۔ اس کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر بھی آگاہی مہم چلانی چاہیے تاکہ لوگوں کو اس بات کا احساس ہو کہ اداروں کی وردیوں میں ملبوس ہو کر سوشل میڈیا پر سرگرم ہونا نہ صرف غیر اخلاقی ہے بلکہ قانون کے بھی خلاف ہے۔

مزید خبریں