لاہور(روشن پاکستان نیوز ) وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے پلاسٹک انڈسٹری کے تمام پروڈیوسرز، سپلائرز، کلیکٹرز اور ری سائیکلرز کی آن لائن رجسٹریشن کے نظام کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد پلاسٹک انڈسٹری کے تمام ڈیٹا کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہے، تاکہ اس شعبے کو غیر رسمی معیشت سے نکال کر رسمی معیشت میں شامل کیا جا سکے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا، “یہ رجسٹریشن پنجاب حکومت کا ایک تاریخی اقدام ہے جو معیشت میں شفافیت لانے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔”
محکمہ تحفظ ماحول کی طرف سے پلاسٹک فری پنجاب مہم کے تحت اقدامات مزید تیز کر دیے گئے ہیں۔ 75 مائیکرون سے کم حجم والے پلاسٹک بیگز کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، اور اس سلسلے میں 9 فیکٹریوں کو قانون کی خلاف ورزی پر نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔
اینٹی پلاسٹک اسکواڈز دکانوں، مارکیٹوں اور فوڈ پوائنٹس پر چھاپے مار رہے ہیں تاکہ پلاسٹک بیگز کے استعمال کو روکا جا سکے اور دکانداروں کو ماحول دوست بیگز استعمال کرنے کی ہدایت دی جا رہی ہے۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا، “پلاسٹک آلودگی انسانی صحت اور ماحول کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے، اور وزیراعلیٰ مریم نواز شریف اس مسئلے کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔”
وزیراعلیٰ نے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عوام اور صنعتکاروں کو اس مہم میں بھرپور تعاون کرنا چاہیے۔ محکمہ تحفظ ماحول نے اعلان کیا کہ 10 دسمبر سے اینٹی پلاسٹک مہم اور کریک ڈاؤن کو مزید شدت دی جائے گی۔
عوام میں پلاسٹک کے مضر اثرات کے حوالے سے آگاہی بڑھانے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ماحول دوست مصنوعات کی طرف راغب ہوں۔ حکومت نے یہ عزم ظاہر کیا کہ یہ مہم آئندہ نسلوں کے لیے ایک صاف اور صحت مند ماحول فراہم کرنے کے مقصد کو کامیاب بنائے گی۔
مزید پڑھیں:پنجاب کے بیشتر شہروں میں زلزلے ➡ جھٹکے