اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پارلیمنٹری رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (پی آر اے) نے حکومت، ریاست اور میڈیا مالکان کو خبردار کیا ہے کہ معلومات تک رسائی، کوریج کے دوران میڈیا ورکرز کا تحفظ اور آزاد اظہار رائے پر بے جا پابندیاں کسی صورت قبول نہیں کی جائیں گی۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں پی آر اے کا اہم اجلاس صدر عثمان خان کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری نوید اکبر نے ایجنڈا پیش کیا۔ اجلاس میں مختلف نکات پر تفصیلی بحث ہوئی۔ پی آر اے نے میڈیا پر عائد بے جا پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حکومت کی جانب سے میڈیا کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں مداخلت کی شدید مذمت کی۔
اجلاس میں سیاسی کارکنوں کے میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں پر حملوں پر بھی گہری تشویش ظاہر کی گئی اور تمام سیاسی جماعتوں، بشمول پاکستان تحریک انصاف، سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے کارکنوں کو میڈیا کی آزادی میں مداخلت اور دباؤ ڈالنے سے باز رکھیں۔
پی آر اے نے میڈیا مالکان کو بھی یاد دہانی کرائی کہ دوران کوریج صحافیوں کو ضروری حفاظتی سامان فراہم کیا جائے اور ان کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔ اجلاس میں سینئر صحافی مطیع اللہ جان پر جھوٹے مقدمے کی پرزور مذمت کی گئی اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ صحافیوں کے خلاف ایسے ہتھکنڈوں سے باز رہے۔
اجلاس میں پی آر اے کی ممبر سازی اور ممبران کی لسٹ کی اسکروٹنی کے لیے ایک کمیٹی کی تشکیل پر بھی غور کیا گیا۔ تنظیم نے واضح کیا کہ میڈیا ورکرز کی آزادی اور تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور ان کے حقوق کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔