لندن (صبیح ذونیر) برطانیہ میں حالیہ شدید برفباری نے ملک کو شدید سردی میں مبتلا کر دیا ہے، جس کے باعث سڑکیں اور عمارتیں برف سے ڈھک گئی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے برفباری کے اثرات کے پیش نظر یلو وارننگ جاری کرتے ہوئے، ملک بھر میں 200 سے زائد اسکولز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، برطانیہ میں موسم کی پہلی برفباری نے بڑے شہروں جیسے برمنگھم، مانچسٹر، لیڈز اور بریڈ فورڈ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جہاں ہر طرف سفید برف کی چادر نظر آ رہی ہے۔ کئی علاقوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے گر چکا ہے۔
خصوصی طور پر شمالی انگلینڈ، شمالی آئرلینڈ اور شمالی اسکاٹ لینڈ کے کچھ حصوں میں برفباری کی شدت زیادہ رہی، جس کے باعث ان علاقوں میں مقامی لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے ان علاقوں میں مزید 20 سینٹی میٹر تک برفباری کی پیشگوئی کی ہے۔
سڑکوں اور گاڑیوں کی آمدورفت پر برفباری کا شدید اثر پڑا ہے، جس کے باعث ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ کئی ریلوے سروسز کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔ برف باری کے نتیجے میں، جنوبی ویلز میں برفیلی سطح کی وارننگ بھی جاری کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: برطانیہ نے تمباکو نوشی سے نجات کی نئی مفت گولی تیار کر لی، کیا یہ کام کرے گی؟
اس شدید موسمی صورتحال کے پیش نظر، برطانیہ بھر میں 200 سے زائد اسکولز بند کر دیے گئے ہیں۔ ویلز میں 141 اسکولز، ویسٹ مڈلینڈز میں 50، اسکاٹ لینڈ میں 11 اور ڈربی شائر میں 19 اسکول بند کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، کئی دیگر اسکولز بھی بند کیے جانے کا امکان ہے، کیونکہ برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔
یہ صورتحال برطانیہ میں رہنے والوں کے لیے مشکلات کا باعث بن چکی ہے، اور حکومت نے شہریوں کو برفباری کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔