اسلام آباد (روشن پاکستا ن نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنماء اختیار ولی خان نے پی ٹی آئی کے احتجاج پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج سیاسی نہیں، بلکہ صرف انتشار پھیلانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر راج لگانے میں دیر نہیں لگے گی، مگر ہم صبر سے کام لے رہے ہیں۔
اختیار ولی خان نے کہا کہ صوبہ پختونخوا خاص طور پر ضلع کرم اور پارہ چنار میں آگ لگی ہوئی ہے، جہاں بے گناہ انسانوں کو وحشیانہ انداز میں قتل کیا گیا اور املاک کو نذر آتش کر دیا گیا، لیکن وہاں کے وزیراعلیٰ کو اپنی سیاسی جماعت کے لیڈر کی رہائی کی فکر لاحق ہے، نہ کہ عوامی مسائل کا حل۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران صوبے کے نوجوانوں کو ایندھن بنایا جا رہا ہے اور ایک جاہل عورت پارٹی کو کمان کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ریسکیو ادارے کو پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کا ہیڈکوارٹر بنا دیا گیا ہے، جس سے واضح ہو رہا ہے کہ صوبے میں سیاسی طور پر بدعنوانی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
اختیار ولی خان نے یہ بھی کہا کہ وفاق کو خیبرپختونخوا میں کرپشن کی تحقیقات کرنی چاہیے، کیوں کہ پی ٹی آئی کے کچھ معمولی کارکن بہت کم وقت میں ارب پتی بن گئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کو تمام سہولتیں مہیا کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، جن میں ٹرانسپورٹ، کھانے، اور 24 نومبر کے احتجاج کے لیے تمام تر انتظامات شامل ہیں۔
اختیار ولی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی پاکستان کی بدنامی کے لیے کسی بھی موقع کو ضائع نہیں ہونے دیتی، اور انہیں پاکستان کی معیشت میں بہتری پر پریشانی ہے۔ “جب پورا ملک پاکستان کی معیشت کی تعریف کر رہا ہے، پی ٹی آئی اس کی کامیابی سے چڑھ کر مرگی کے دورے پر ہے۔”
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سیاسی قیدیوں کی رہائی پر بات کی جا سکتی ہے، مگر پاکستان کے اہم اداروں اور یادگاروں پر حملے کرنے والوں کو کبھی معاف نہیں کیا جا سکتا۔ “جو لوگ ریاست کے خلاف اقدامات کریں گے، ان کے لیے سخت کارروائی کی جائے گی۔”
اختیار ولی خان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شہداء کی قربانیوں کی قیمت پر سیاست نہیں کی جا سکتی اور سیاسی مفادات کے لیے نوجوانوں کو بھڑکانا درست نہیں ہے۔