حافظ آباد (شوکت علی وٹو)ڈپٹی کمشنر حافظ آباد عبد الرزاق کی ہدایت پر انسداد سموگ کے حوالے سے مختلف محکموں کی جانب سے بڑی کاروائیاں کی گئیں۔ اس دوران دھواں چھوڑنے والے بھٹوں، فیکٹریوں، فصلوں کی باقیات جلانے والوں اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے مالکان پر مجموعی طور پر 68 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
دھواں چھوڑنے والے 18 بھٹوں کو سیل کر دیا گیا، جبکہ 3 بھٹوں کو مسمار بھی کیا گیا۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ تحفظ ماحولیات عبد الرؤف اور نوید احمد کی قیادت میں انسداد سموگ ٹیموں نے متعدد بھٹہ مالکان کے خلاف 13 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔ اس کے علاوہ دھواں چھوڑنے اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر 3 بھٹوں کو مسمار کیا گیا۔
محکمہ تحفظ ماحولیات کی جانب سے آلودگی پھیلانے والی متعدد فیکٹریوں کو مجموعی طور پر 26 لاکھ روپے کا جرمانہ کیا گیا، جبکہ ایک رائس شیلر کو بھی سیل کر دیا گیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت محمد یوسف کی سربراہی میں بھی کاروائیاں کی گئیں، جس کے نتیجے میں فصلوں کی باقیات جلانے والے کسانوں اور زمینداروں پر 4 لاکھ 35 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ دھیرنکے لالکے کے زمیندار نذیر احمد اور نصر اللہ کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے۔
سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی اقصیٰ ریاض اور ٹریفک پولیس کی مشترکہ کاروائیوں کے دوران دھواں چھوڑنے والی متعدد گاڑیوں پر 26 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا اور 349 گاڑیاں بند کر دی گئیں۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سموگ کی روک تھام کے لیے خصوصی اینٹی سموگ سکواڈ اور کوئیک ریسپانس ٹیمیں ضلع بھر میں سرگرم ہیں۔ موٹر وے ایم ٹو، ایم فور اور دیگر دیہی علاقوں کو خاص طور پر مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھان کی فصل کی باقیات جلانے اور بھٹوں کی آلودگی کے مسئلے کو سنجیدگی سے لیا جائے گا، تاکہ ماحول کو بہتر بنایا جا سکے۔