اسلام آباد (راجہ اسرار حسین)شہر اقتدار میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 15 ڈکیتی اور چوری کی وارداتیں پیش آئیں، جس کے نتیجے میں شہری کروڑوں روپے کے نقصان سے دوچار ہوئے۔ اس کے علاوہ، فراڈ، دھوکہ دہی، اقدام قتل اور دیگر جرائم کی رپورٹس کی فراہمی میں موجودہ آئی جی نے رکاوٹ ڈال دی ہے، جبکہ متعدد مقدمات پولیس اسٹیشنز میں زیر التواء ہیں۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق، ڈکیتی اور چوری کے 15 واقعات درج کیے گئے ہیں، لیکن ان میں سے کسی ایک ملزم کی گرفتاری بھی عمل میں نہیں آئی۔ اس کے ساتھ ساتھ، شہر میں 7 ہزار سے زائد مفرور اشتہاری بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔
منشیات کے خلاف جاری مہم “نشہ اب نہیں” بھی بے اثر ثابت ہوئی ہے، جہاں نہ تو کوئی بڑا منشیات ڈان پکڑا گیا اور نہ ہی منشیات سپلائی کرنے والے گینگز کے خلاف مؤثر کارروائی کی گئی۔ حساس علاقوں میں منشیات کی بھرپور موجودگی کے باوجود، پولیس کی جانب سے روایتی کارروائیاں ہی کی جا رہی ہیں، جس کے باعث شہریوں میں بے چینی اور عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں سیکیورٹی کے لیے متعارف کردہ جدید ٹیکنالوجی، سیف سٹی کیمروں اور ڈرونز کی موجودگی کے باوجود، منشیات کا خاتمہ صرف ایک خواب بنتا جا رہا ہے، جس سے عوام کی زندگیوں میں مزید بے چینی پیدا ہو رہی ہے۔