اسلام آباد(روشن پاکتان نیوز)نیشنل پریس کلب اسلام آباد کی کشمیر کمیٹی اور کشمیر لبریشن سیل کے اشتراک سے مقبوضہ کشمیر پر بھارتی غیر قانونی تسلط اور جارحیت کے 77 سال مکمل ہونے پر ایک گول میز کانفرنس منعقد کی گئی۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون تھے، جنہوں نے مسئلہ کشمیر پر بات چیت کی اور کشمیریوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کی۔
رانا قاسم نون نے کہا کہ “کشمیر پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے” اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی تکمیل کشمیر کی آزادی سے وابستہ ہے اور یہ مسئلہ اقوام متحدہ کا سب سے پرانا معاملہ ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی کوششوں کی تعریف کی۔
کانفرنس میں حریت رہنما مشعال حسین ملک، فاروق رحمانی، پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری یٰسین اور دیگر نامور شخصیات نے بھی شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مشعال حسین ملک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انصاف کی کمی ہے اور کشمیری عوام آزادی کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔
چوہدری یٰسین نے 27 اکتوبر کو “یوم سیاہ” کے طور پر منانے کا ذکر کیا اور کہا کہ بھارت کے ظلم و جبر کے باوجود کشمیری اپنا حق رائے دہی ضرور حاصل کریں گے۔
کانفرنس کے اختتام پر رانا قاسم نون نے ملک گیر دستخطی مہم کا آغاز کیا، جس کے ذریعے عوامی حمایت کے ذریعے اقوام متحدہ تک پیغام پہنچایا جائے گا۔ تقریب میں شریک افراد نے سیاہ پٹیاں باندھ کر کشمیریوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا۔
آخری دعائیہ کلمات فاروق رحمانی نے ادا کیے، جس میں کشمیریوں کی جدوجہد اور ان کے حقوق کے حصول کے لیے دعا کی گئی۔ یہ کانفرنس کشمیریوں کے حقوق کی عالمی سطح پر حمایت کو مزید تقویت دینے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوئی۔