جمعه,  18 اکتوبر 2024ء
حکومت مذاکرات کیساتھ بدمعاشی کر رہی ہے ، رویہ نہ بدلہ تو مذاکرات کا عمل روک دینگے ، مولانا فضل الرحمن

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بدمعاشی ہو گی تو ہم بھی اپنا رویہ تبدیل کریں گے، مجوزہ آئینی ترمیم پر پہلے بھی حکومت کا مسودہ مسترد کیا تھا آج بھی مسترد کرتے ہیں۔

مجوزہ آئینی ترمیم پر جمعیت علما اسلام (ف) اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کی طویل بیٹھک ہوئی۔ جس میں آئینی ترامیم مسودے پر مشاورت ہوئی۔

بعدازاں پی ٹی آئی کی قیادت کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم کے معاملے پر تین ہفتوں سے بحث اور مشاورت کا عمل جاری ہے، اس معاملے پر ہم نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کئے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ ہمارے ارکان کو اغوا کیا جا رہا ہے، بڑی بڑی آفرز ہو رہی ہیں اور دھمکایا بھی جا رہا ہے ، حکومت کی بدمعاشی کا جواب بدمعاشی سے دینگے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے تمام ارکان پارلیمنٹ کو 63 اے کے تحت نوٹس جاری کر دئیے ہیں، ہمارے ارکان اپنی پارٹی کے فیصلے کے تحت ووٹ دینے کے پابند ہوں گے، زورزبردستی سے ترمیم منظورکرائی تو قبول نہیں کریں گے۔

اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم بڑے دل کے ساتھ مولانا صاحب کے ساتھ گفتگو میں شریک ہوئے اور پہلے ہی دن طے کیا تھا کہ آپ کے ساتھ ملکر آگے بڑھیں گے۔

مزید پڑھیں: عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کی دوڑ سے باہر

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خصوصی کمیٹی میں پہلے دن سے ہم نوٹس میں لے کر آئے کہ ہمارے اراکین اسمبلی کو اغوا اور فیملی کو ہراساں کیا جا رہا ہے، اس کے باوجود بھی ہم نے ہر اجلاس میں شرکت کی تاکہ ڈرافٹ ہمارے سامنے پیش کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی رویے پر ہمیں شدید تحفظات ہیں، ہمارے اور مولانا کے درمیان کئی چیزوں پر اتفاق ہو گیا ہے، اگر حکومتی رویہ یہی رہا تو پھر ہم آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔

مزید خبریں