هفته,  23 نومبر 2024ء
مزدور تنظیموں کا سندھ اور پنجاب لیبر کوڈز کے خلاف احتجاج کا اعلان

 

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز): مزدور تنظیموں نے سندھ اور پنجاب لیبر کوڈز کو مسترد کرتے ہوئے انہیں مزدور مخالف قرار دیا ہے۔ ایک دو روزہ اجلاس میں، جس کی صدارت مزدور رہنما سجاد حسین گردیزی نے کی، سرکاری اداروں کی نجکاری کی پالیسی اور کام کی جگہوں پر حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لیبر کوڈز، نجکاری، اور کام کی جگہوں پر حادثات کے خلاف 7 اکتوبر کو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔ انڈسٹریل گلوبل یونین سے وابستہ مزدور فیڈریشنز کے نمائندوں نے ملک بھر سے شرکت کی۔ ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کے سیکرٹری سید نذر علی نے ایک سیشن میں شرکت کرتے ہوئے کوڈز کے بارے میں شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر متعارف کرائے گئے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں قبول نہیں کیا جائے گا۔

اجلاس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے لیبر پالیسیاں مرتب کی جائیں اور ورکرز فرینڈلی قوانین بنائے جائیں۔ اس کے ساتھ ہی نجکاری کے عمل کو ختم کرنے اور محفوظ کام کی جگہوں پر زور دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔اجلاس کے دوران عہدوں کا انتخاب بھی ہوا، جس میں سید اعجاز بخاری کو چیئرپرسن، سلطان محمد کو صدر، ناصر منصور کو جنرل سیکریٹری، اور دیگر عہدے داران منتخب کیے گئے۔

اجلاس میں شریک تنظیموں میں نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان (این ٹی یو ایف)، پاکستان ٹیکسٹائل ورکرز فیڈریشن (پی ٹی ڈبلیو ایف)، پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن (سی ایم ایل پی)، اور دیگر شامل تھیں۔ یہ اجلاس مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی بہتری کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

مزید خبریں