اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی راہنما سحرکامران نے وفاقی آئینی عدالتوں سے متعلق کہاہے کہ پیپلز پارٹی نے آج تک جو بھی قانون سازی کی ہے وہ ساری باہمی مشاور ت کیساتھ کی ہے،جب اٹھارویں ترمیم پا س ہوئی تو کچھ نقاط پرمکمل اتقاق رائے نہیں ہوسکاتھا ان پر پیش رفت بھی نہیں ہوئی،جیسے ججوں کی تعیناتی کا طریقہ کار تھااس پر افتخار چوہدری نے اپنا اثررسوخ استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں ہر حکومت وقت یہ سمجھتی ہے کہ ہدف ہوگا وہ اپوزیشن ہوگی۔اس وقت جب اٹھارویں ترمیم ہوئی تو ہمارے پاس اکثریت نہیں تھی ، ججز کی تعیناتی ، آئینی عدالتیں،نیب ترامیم پر اتفاق نہیں تھاتو یہ چیزیں آگے نہیں بڑھ سکیں۔اب جو آئینی عدالتیں بننے جاری ہے اس میں بلاول بھٹو نے ہرممکن کوشش کی۔قومی اسمبلی کے اندر بھی کمیٹی بنی جس میںتمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے موجود تھے۔گفتگو کریں اتفاق رائے پیدا کریں ، انہوںنے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ موجودہ آئینی عدالتوں پر کافی حد تک اتفاق رائے ہیں۔
مزید پڑھیں: صحت سہولیات میں سندھ باقی صوبوں سے آگے، صوبے کیخلاف مخصوص پراپیگنڈ ہ بند کیاجائے، سحرکامران