جمعرات,  19  ستمبر 2024ء
حالیہ انتخابات ڈھونگ،حریت قیادت نے بھارتی انتخابات کو مسترد کر دیا

 

اسلام آباد (سٹی رپورٹر) کل جماعتی حریت کانفرنس جموں و کشمیر پاکستان چیپٹر کے رہنماؤں نے بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں حالیہ انتخابات کو ڈھونگ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران، حریت قیادت نے بھارتی حکومت کے اقدامات پر شدید تنقید کی اور کشمیری عوام کے حقوق کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی۔

کل جماعتی حریت کانفرنس جموں و کشمیر کے بانی رہنما خالد فرخ رحمانی، جنرل سیکرٹری پرویز احمد شاہ، بانی رہنما محمود احمد صالح اور میاں طاہر مسعود نے کہا کہ مودی سرکار نے کشمیری حریت قیادت کو جیلوں میں قید کر کے مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کروانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے بی جے پی کی طرف سے سبز باغوں اور دھوکہ دہی پر مبنی ہتھکنڈوں کا سہارا لے کر کشمیری عوام کی سیاسی بصیرت کو مٹا دیا ہے۔

پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد، علاقے میں ایک ریاستی الیکشن کا ڈرامہ رچایا ہے۔ اس دوران بھارتی حکومت نے ریاستی درجہ ختم کر کے کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کیا، آئین کی دفعہ 370 اور 35 اے ختم کی، اور غیر ریاستی باشندوں کو شہریت دے کر کشمیریوں کی حیثیت پر اثر ڈالا ہے۔

مزید برآں، حریت قیادت نے الزام لگایا کہ بھارتی حکومت نے 205 ریاستی قوانین کو کالعدم قرار دے دیا اور 39 ہزار کنال اراضی غیر ریاستی باشندوں کے لیے مختص کر دی۔ انہوں نے تعلیمی نظام میں ہندو تہذیب کو فروغ دینے اور اسلامی اوقاف اور مدارس کو قبضے میں لینے پر بھی اعتراض کیا۔

حریت قیادت نے بھارتی حکومت کے ان اقدامات کو غیر جمہوری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ رائے شماری کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی حکومت کے خلاف مؤثر اقدامات کرے اور کشمیری عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔یہ پریس کانفرنس بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے تناظر میں حریت قیادت کی جانب سے ایک مضبوط پیغام اور عالمی برادری کی توجہ مبذول کرنے کی کوشش تھی۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News