اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) سولر پینل درآمد کی آڑ میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے سولر پینل کے معاملے پر رپورٹ تیار کرلی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 2017 سے 2022 کے دوران سولر پینل درآمد میں 69 اعشاریہ 5 ارب روپے کی اوور انوائسنگ کا انکشاف ہواہے، اوور انوائسنگ 63 درآمد کنددگان کی جانب سے کی گئی۔
ایف بی آر کے مطابق دو بڑی کمپنیز نے 72 ارب83 کروڑ روپے پاکستان سے باہر منتقل کیے، دو درآمدی کمپنیوں کیخلاف ایف آئی آربھی درج ہے۔ ان کمپنیز نے 72.83 ارب روپے کے سولرپینل درآمد کرکے 45.61 ارب روپے میں فروخت کیے۔
مزید پڑھیں: سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی، بیٹریاں اور انورٹر مہنگے
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کاغذی طور پر دونوں کمپنیوں کے دفاتر پشاور میں ایک ہی عمارت میں قائم تھے، تحقیقاتی ٹیم موقع پر گئی تو دونوں کمپنیوں کے دفاتر کبھی موجود ہی نہیں تھے، انکم ٹیکس ریکارڈ کے مطابق دونوں کمپنیز جعلی تھیں 20.4 ارب پاکستان سے باہر منتقل کیے۔