اتوار,  24 نومبر 2024ء
قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس، مصدق ملک نے معذرت کیوں کی؟

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کے اجلاس میں وفاقی وزیرِ پیٹرولیم مصدق ملک نے معذرت کی ہے۔

سید مصطفیٰ محمود کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پیٹرولیم کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کےایجنڈے میں سوئی ناردرن و سوئی سدرن گیس کمپنیوں، او جی ڈی سی ایل اور اوگرا پر بریفنگ شامل تھی۔

وفاقی وزیرِ پیٹرولیم مصدق ملک بھی کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے جس پر چیئرمین کمیٹی سید مصطفیٰ محمود نے پوچھا کہ جب وزیر وقت پر پہنچ گئے تو باقی کیوں لیٹ ہیں، کیا سیکریٹری پیٹرولیم یہاں پہنچ رہے ہیں؟ یہ آخری موقع ہے، متعلقہ ادارے وقت پر کمیٹی میں اجلاس میں پہنچیں۔

وفاقی وزیرِ پیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا کہ میری وجہ سے ہی وزارت کے حکام لیٹ ہوئے، میں ان سے بریفنگ لے رہا تھا، میں معذرت چاہتا ہوں، پیٹرولیم ڈویژن کی 3 ماتحت کمپنیوں کو ساورن ویلتھ فنڈ میں منتقل کیا گیا ہے۔

سید نوید قمر نے کہا کہ وزارتِ خزانہ اب ساورن ویلتھ فنڈ ختم کرنا چاہتی ہے۔

وفاقی وزیرِ پیٹرولیم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہے، کابینہ اجلاس میں کبھی ایسی بات نہیں ہوئی کہ فنڈ ختم کیا جا رہا ہے، ہمارے پاس کوئی عندیہ نہیں کہ فنڈ ختم کیا جا رہا ہے۔

اُنہوں نے کہا  کہ ہمیں وزارتِ خزانہ سے مکمل تعاون حاصل ہے لیکن اگر سید نوید قمر کہہ رہے ہیں تو ان کی بات بھی درست ہو گی، وزارتِ خزانہ کی طرف سے وضاحت سے اس معاملے پر دھند کم کرنے میں مدد ملے گی۔

مصدق ملک نے بتایا کہ قیمتی پتھر کی ترقی کے لیے جامع رپورٹ تیار کی گئی ہے، وزیرِ اعظم نے قیمتی پتھر کی ترقی کے لیے وزارتی کمیٹی بنائی ہے جو پورے سیکٹر میں ویلیو ایڈیشن، فنانسنگ اور ٹیکنالوجی کے لیے حکمتِ عملی بنائے گی۔

اُنہوں نے یہ  بھی بتایا کہ گلگت بلتستان، خیبر پختون خوا اور آزاد کشمیر میں اس  حکمتِ عملی کا فوری اطلاق کیا جائے گا، قیمتی پتھروں کی اسمگلنگ روکنے کے لیے بھی  اقدامات کریں گے۔

مزید خبریں