اتوار,  20 اپریل 2025ء
انٹر نیٹ میں خلل اور سست روی کی اصل وجہ کیا؟ پی ٹی سی ایل نے اہم بیان جاری کردیا

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)ملک میں انٹرنیٹ میں خلل اور سست روی پر پاکستان ٹیلی کمیونیکشن لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے نیٹ ورک میں کوئی خرابی نہیں ہے ۔

رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں صارفین کو انٹرنیٹ مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہاہے بالخصوص آن لائن کام کرنے والے فری لانسرز بھی پریشانی کا شکار ہیں تاہم پی ٹی سی ایل ترجمان کی جانب سے جاری کر دہ بیان میں کہا گیاہے کہ پی ٹی سی ایل کا نیٹ ورک بالکل ٹھیک کا م کر رہاہے اور ہمار ی طرف سے کسی قسم کی کوئی خرابی نہیں ہے ۔

انٹرنیٹ کی سستی روی اور فائروال کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے انٹرنیٹ کی سست روی اور فائر وال کے خلاف درخواست  اعتراضات کے ساتھ سماعت کیلئے مقرر کر دی ہے ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق پیر کو سماعت کریں گے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر کرنے والی فائروال کی تنصیب روکی جائے،تنصیب سٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور بنیادی حقوق کے تحفظ سے مشروط قرار دی جائے،فریقین سے فائر وال سے متعلق تمام تفصیلات پر رپورٹ طلب کی جائے، درخواست پر فیصلہ ہونے تک فائر وال کی تنصیب روکی جائے، درخواست میں سیکرٹری کابینہ، سیکرٹری آئی ٹی ٹی، سیکرٹری داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے ۔

پاکستان میں سست انٹرنیٹ: ’10 دن ہو چکے لیکن حکومت کو کوئی فکر نہیں کہ کتنا نقصان ہو رہا ہے’

پاکستان میں گزشتہ چند روز سے انٹرنیٹ سروس سست روی کا شکار ہے جس کے باعث آن لائن کاروبار سے منسلک افراد کے ساتھ ساتھ گھریلو صارفین بھی انٹرنیٹ نا چلنے کی شکایت کر رہے ہیں۔

انٹرنیٹ اسپیڈ اور مختلف سوشل میڈیا سائٹس کے کام نہ کرنے کی وجہ سے ای کامرس اور دیگر شعبے بھی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

انٹرنیٹ سرور پرو وائیڈرز ایسوسی ایشن کے جمعرات کو جاری ایک بیان کے مطابق سیکیورٹی اور نگرانی بڑھانے کے حکومتی فیصلے کے باعث گزشتہ چند ہفتوں کے دوران انٹرنیٹ کی رفتار میں 30 سے 40 فی صد تک کمی آئی ہے۔

حالیہ عرصے آنے والی رپورٹس کے مطابق پاکستان میں 30 ارب روپے کی لاگت سے فائر وال نصب کی جا رہی ہے جس کا مقصد انٹرنیٹ ٹریفک کو کنٹرول کرنا اور پاکستان میں آن لائن صارفین کے لیے دستیاب مواد کو فلٹر کرنا ہے۔

حکومت اور ریاستی اداروں کو سوشل میڈیا سے متعلق یہ شکایت رہی ہیں ان پر حکومت مخالف پروپیگنڈے اور الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔

وزیرِ مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ کہتی ہیں کہ جس طرح سائبر سیکیورٹی کے خطرات بڑھ رہے ہیں، ریاست کو بھی ان خطرات کے دفاع کے لیے اپنی استعداد بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر روزانہ کی بنیاد پر سائبر حملے ہو رہے ہیں۔ ان کے بقول اس کی تفصیلات سامنے لائی جائیں گی کہ ملک پر کس قدر بڑے سائبر حملے ہو رہے ہیں۔

دوسری جانب سینیٹ کی آئی ٹی کمیٹی نے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملک میں جاری انٹرنیٹ کی سست روی کو دور کرے اور اس بارے میں کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں رپورٹ بھی پیش کرے۔

مزید پڑھیں:انٹرنیٹ کی سپیڈسلوہونے سے ہم پتھرکے دورمیں چلے گئے،پرویزافتخار

سیکریٹری آئی ٹی عائشہ حمیرا نے کمیٹی کو بتایا کہ براڈبینڈ انٹرنیٹ یا وائی فائی کے حوالے سے انٹرنیٹ کی شکایات نہیں ہیں البتہ موبائل فون آپریٹرز کی سروس میں خلل آنے کے باعث نیٹ ورکس پر مسئلہ آیا ہے۔

سینیٹ کی آئی ٹی کمیٹی کے رکن سینیٹر ہمایوں مہمند نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے ملک میں انٹرنیٹ کی سست روی پر کوئی قابلِ اطمنان جواب نہیں دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کمیٹی کو صرف بتایا گیا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث انٹرنیٹ سست روی کا شکار ہے۔ لیکن یہ نہیں بتایا کہ یہ مسئلہ کب تک حل ہوجائے گا۔

ہمایوں مہمند نے کہا کہ 10 روز ہو چکے ہیں اور حکومت کو کوئی فکر لاحق نہیں کہ انٹرنیٹ سے وابستہ افراد کا روزگار کس قدر متاثر ہو رہا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ حکومت کے پاس کوئی اعدا و شمار بھی نہیں ہیں کہ انٹرنیٹ کی سست ہونے سے ہمارے آن لائن خدمات کے شعبے کو کس قدر نقصان ہوا ہے۔

ادھر سینیٹ کی آئی ٹی کمیٹی کی چیئر پرسن پلوشہ بہرام نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ کی سست روی کا مسئلہ آئندہ چند روز میں حل ہوجائے گا۔

مزید خبریں