اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)اولمپکس 2024 میں توجہ حاصل کرنے والی الجیرین ایتھلیٹ ایمان خلیف نے صنفی امتیازی سلوک کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے درخواست جمع کرادی گئی ہے۔11 اگست کو باکسر ایمان خلیف کے وکیل کی جانب سے کہنا تھا کہ آن لائن ہراسگی کا نشانہ بننے والی ایتھلیٹ نے باقاعدہ طور پر قانونی کارروائی کے لیے درخواست جمع کرائی ہے۔ذرائع کے مطابق 9 اگست کو درخواست پیرس کے پراسیکیوٹر آفس میں موجود اسپیشل یونٹ میں جمع کرائی گئی ہے، جو کہ آن لائن نفرت انگیز اسپیچ، کے خلاف کارروائی کرتا ہے، ایمان خلیف کے وکیل نبیل بودی کا کہنا تھا کہ الجیرین ایتھلیٹ کے خلاف مہم نسل پرستی، جنس پرستی اور بد نیتی پر مبنی تھی۔
وکیل نبیل بودی کا مزید کہنا تھا کہ باکسر ایمان خلیف نے ایک نئی لڑائی لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، لڑائی انصاف کے لیے، وقار اور عزت کے لیے’۔وکیل نے مزید کہا کہ تحقیقات اس بات کا تعین کرے گی، کہ اس بدتمیزی، نسل پرستی اور جنس پرستی کی مہم کے پیچھے کون تھا؟ رپورٹ کے مطابق اب یہ پراسیکیوٹر پر منحصر ہے کہ وہ اس پر تحقیقات کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں یا نہیں، کیونکہ فرانسیسی قوانین کے مطابق شکایت کنندہ ملزم کا نام نہ لکھے، بلکہ تحقیقاتی ٹیم پر چھوڑ دے اور انہیں فیصلہ کرنے دے، کہ کون قصوروار ہے۔
واضح رہے اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والی ایمان خلیف کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جو کچھ کہا گیا ہے وہ سب غیر اخلاقی تھا، میں لوگوں کے خیالات کو تبدیل کرنا چاہتی ہوں، میں بھی ایک عام عورت ہی کی طرح ہوں، میں ایک لڑکی کے طور پر پیدا ہوئی ہوں اور عورت کے طور پر زندگی گزاری ہے، مگر یہاں میری کامیابی کے دشمن ہیں جن سے میری کامیابی ہضم نہیں ہو رہی ہے، اس جیت نے مجھے ایک نیا ذائقہ دیا ہے۔