جمعه,  18 اکتوبر 2024ء
کیا انصاف صرف پی ٹی آئی کیلئے ہے؟عظمیٰ بخاری

لاہور(روشن پاکستان نیوز) صوبائی وزیر اطلاعات و رہنما مسلم لیگ ن عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ عدالت بتائے کیا انصاف صرف پی ٹی آئی کیلئے ہے؟

انہوں نے کہا کہ کچھ 9مئی کی دہشتگرد بہنوں کو ہیرو بنا کر پیش کیا جاتا ہے، پی ٹی آئی کی 2 خواتین نئی نئی ہیروئن بنی ہیں، 9 مئی کی دہشتگردوں کو کہا جا رہا ہے یہ قوم کی بیٹیاں ہیں، ہم بھی قوم کی بیٹیاں ہیں، ہمیں انصاف کون دے گا؟ عدالت سے پوچھنے آئی ہوں انصاف صرف پی ٹی آئی کو ملنا ہے یا کسی اور کیلئے بھی ہے۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ یہاں لاہور ہائی کورٹ ہی بیٹھی ہوں، دیکھتی ہوں کتنی دیر میں نمبر لگتا ہے اور سنا جاتا ہے، قوم کی بیٹیاں صرف مخصوص پارٹی کی ہیں یا باقی بھی قوم کی بیٹیاں ہیں؟ ہم قانونی کارروائی کرتے ہیں تو آگے نہیں بڑھنے دی جاتی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ مجھ سے پہلے حنا پرویز بٹ، ثانیہ عاشق اور مریم اورنگزیب کی جعلی نازیبا ویڈیوز پھیلائی گئیں، عاصمہ شیرازی اور غریدہ فاروقی کے خلاف گندی مہم آج بھی چل رہی ہے، کیا سب قوم کی بیٹیاں نہیں ہیں؟

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز خواتین کو تحفظ دینے کیلئے کوششیں کر رہی ہیں، عدلیہ کا بھی فرض ہے کہ خواتین اور بچیوں کو تحفظ دے، آج میں یہاں لاہور ہائی کورٹ میں انصاف کیلئے کھڑی ہوں، میں ان خوش قسمتوں میں سے تو نہیں جن کا نمبر 3 منٹ میں لگ جائے، اس وقت پوری قوم انصاف کا دہرا معیار دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری تصاویر رات کو سوشل میڈیا پر پھیلائی گئیں اور آج میں صبح یہاں ہائی کورٹ کھڑی ہوں، عدالت سے استدعا ہے ایف آئی اے کو کارروائی کرنے کیلئے کہا جائے، میں اگر خود ایف آئی اے کو کہتی تو نوٹس 5 منٹ میں معطل ہو جانا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو مہم چلا رہے ہیں ان لوگوں کا ای سی ایل میں نام ڈالا جائے، نازیبا مواد کی مہم کچھ اوورسیز لوگ بھی چلا رہے ہیں، میں سوشل میڈیا بریگیڈ کے سامنے سرنڈر کرنے والی نہیں ہوں۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ہماری درخواستوں کے وقت عدالتوں میں چھٹیاں چل رہی ہوتی ہیں، چیف جسٹس عامر فاروق ان کیلئے چھٹی کے باوجود بھی بیٹھے ہوتے ہیں، جو جو فنکار پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑا ہے صرف اس کی عزت محفوظ ہے۔

عظمیٰ بخاری کا مبینہ ویڈیو پر کارروائی کیلئے عدالت سے رجوع
علاوہ ازیں صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے مبینہ ویڈیو پر کارروائی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔

عظمیٰ بخاری نے درخواست میں ایف آئی اے، وزارت داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فلک جاوید نامی خاتون نے درخواست گزار کی ٹوئٹر پر جعلی نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کیں، پہلے بھی فلک جاوید مختلف ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ فلک جاوید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور ایف آئی اے کو مبینہ ویڈیو کی فوری تحقیقات کا حکم دے کر رپورٹ طلب کرے۔

مزید خبریں