اتوار,  24 نومبر 2024ء
مطالبات تسلیم نہ کئے تو شٹر ڈاؤن کرکے وزیراعظم ہاوس کا گھیراو کریں گے،اجمل بلوچ

اسلام آباد (سدھیرکیانی) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کی کال پر بجلی کے ظالمانہ بلوں کے خلاف پاکستان بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ جس میں تاجروں کی ریکارڈ تعداد نے شرکت کی اور مطالبات کئے۔ اسلام آباد میں آبپارہ چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

جس میں ہزاروں تاجروں نے شرکت کی ۔ مظاہرین سے زاہد حسین۔ راجہ جاوید ۔حاجی ظفر۔شہزاد عباسی۔عرفان چوہدری سلاور خان یوسف راجپوت -ملک عزمان ۔ اخلاق عباسی۔ اظہر امین ۔مظفر ہاشمی ۔عبداللہ اسماعیل۔ جمیل قریشی ۔فرحان خان . ولید خالد ۔ خالد چوہدری عرفان۔ ملک صغیر۔ زائر عباسی۔افتخار عباسی۔ اختر عباسی اور ارشد عباسی نے خطاب کیا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اجمل بلوچ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ڈیمانڈ پر بجٹ بنایا گیا ۔ امپورٹڈ وزیر خزانہ لگایا گیا۔

جو پاکستان سے زیادہ بیرونی آقاؤں کے غلام ہیں پاکستان آئی پی پیز کو 48 ہزار میگا واٹ کی ادائیگی کرتا ہے۔ جبکہ 22 ہزار میگا واٹ کی ڈیمانڈ ہے ۔ اس فالتو بجلی کا کون ذمہ دار ہے۔ کپیسٹی ادائیگی کسی کو کی جاتی ہے۔ حکومت آئی پی پیز کے معاہدے ختم کرے۔ لگایا گیا فکس ٹیکس واپس لیا جائے اور سلیب سسٹم ختم کیا جائے ۔

اعلٰی افسران اور ملازمین کو مفت بجلی کی سپلائی روکی جائے اور بلوں سے ہر قسم کے ٹیکس ختم کئے جائیں ۔ مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو تاجروں سے مشاورت کر کے شٹر ڈاؤن ہڑتال کر کے وزیر اعظم ہاوس کا گھیراؤ کریں گے۔

مزید خبریں