جمعه,  25 اکتوبر 2024ء
سرکاری ریٹ پر اینٹ ملنا ناممکن، بھٹہ مالکان ڈبل ریٹ پر اینٹ فروخت کرنے لگے

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)سرکاری ریٹس پر ضلع حافظ آباد میں اینٹ ملنا نہ ممکن ہےسرکاری ریٹ سے ڈبل ریٹ لیا جا رہا ہے ضلع حافظ آباد میں بھٹہ مالکان کئی سالوں سے سرکاری ریٹ پر اینٹ دینے کی بجائے من مرضی کے ریٹس پر اینٹ فروخت کر رہے ہیں .

ضلعی انتظامیہ بھٹہ مالکان کے سامنے مکمل طور پر بے بس ہے بھٹہ مالکان کا قانون شکن پروگرام چل رہا ہے تمام ادارے بے بس ہیں یا روپے(رشوت/ حرام) کی چمک نے آنکھیں کان بند دیے ہیں ضلعی انتظامیہ نے اول اینٹ کا ریٹ 8500 روپے فی ہزاراینٹ مقرر کیا ہے جبکہ ضلع بھر میں 14000 روپے سے لیکر 16000 روپے فی ہزار اینٹ بیچی جا رہی ہے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سب اچھا دیکھایا جاتا ہے مکان کی تعمیر میں اینٹ بنیادی حصہ ہے ملک بھر کی طرح حافظ آباد میں عوام کو مکانات کے حوالے سے شدید کمی کا سامنا ہے.

جس کی وجوہات میں ایک یہ بھی ہے کہ ضلعی انتظامیہ اپنے ہی دیے گے ریٹس پر عملدرآمد کروانے میں ناکام ہے شہریوں کا کہنا ہے ضلعی انتظامیہ نے جب اپنے ہی دیے گئے ریٹس پر عملدرآمد نہیں کروانا تو پھر ریٹ کیوں دیتے ہیں وہ ریٹس دیے جائیں جس پر عملدرآمد ہو، یاد رہے ضلع حافظ آباد میں 120 کے قریب بھٹے ہیں جن پر ہزاروں مزدور کام کرتے ہیں ایک اندازے کے مطابق 60 ہزار مزدور اس سے وابستہ ہے مزدوروں کو پوری اجرت نہیں دی جاتی ہے اور نہ ہی حفاظتی اقدامات ہیں جو ضروری ہیں زگ زیگ ٹیکنالوجی کا ایک بھی بھٹہ نہیں ہے چائلڈ لیبر دھڑلے سے جاری ہے بھٹہ خشت کے حوالے سے تمام متعلقہ اداروں کی کارکردگی زیرو ہے.

مزید خبریں