منگل,  22 اکتوبر 2024ء
گائنی وارڈمیں ڈاکٹر کی مبینہ غفلت،زچگی کیلئے اسپتال لائی گئی خاتون زندگی وموت کی کشمکش میں مبتلا

اسلام آباد(کرائم رپورٹر)پمز ہسپتال کے گائنی وارڈ کی ٹرینی لیڈی ڈاکٹرز کی غفلت و لاپرواہی اور غلط آپریشن کے باعث ڈلیوری کیس میں ہسپتال لائی گئی خاتون زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہوگئی۔

متاثرہ خاندان نے حکام بالا سے نوٹس لینے اور مذکورہ لیڈی ڈاکٹرز کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محمد رضوان نامی شہری نے بتایاکہ میری اہلیہ مریم بی بی کو 4 جون کو پمز ہسپتال کے شعبہ زچہ بچہ میں داخل کرایا گیا۔ جس کا آپریشن یونٹ ون کے سرجن ڈاکٹر بریدہ اور اسسٹنٹ ڈاکٹر فائزہ نے کیا۔ ان کی غفلت اور لاپروائی کی وجہ سے آپریشن ٹھیک نہیں ہوا۔

یہ دونوں پی جی ڈاکٹرز ہیں۔ ان لیڈی ڈاکٹرز نے اپنی ڈیوٹی ٹائم ختم ہونے کی وجہ سے جلدبازی میں آپریشن کیا۔

اس دوران مریضہ نے بار بار ڈاکٹرز سے کہاکہ اس کے پیٹ میں شدید درد ہے۔ لیکن ڈاکٹرز نے ایک نہ سنی اور دو روز کے بعد مریضہ کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ مریضہ کی حالت روز بروز بگڑتی چلی گئی۔ 16 جون کو مریضہ کو مثانے کا مسئلہ شروع ہوا۔

پرائیویٹ لیبارٹری سے ٹیسٹ کروانے پر پتہ چلا کہ آپریشن ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے مریضہ کے پیٹ میں ہیما ٹوما HemaToma (خون سے بھرا ہوا پھوڑا) ہوگیا ہے۔ 19 جون کو ہم دوبارہ ایم سی ایچ ایمرجنسی میں آئے اور مریضہ کو داخل کرایا۔

ڈاکٹروں نے دوبارہ آپریشن کیا۔لیکن ابھی بھی مریضہ موت و حیات کی کشمکش میں ہے۔۔ قبل ازیں بھی آپریشن پر ہمارا ڈیڑھ لاکھ روپے لگ چکا ہے اور اب روزانہ دس سے پندرہ ہزار روپے کا خرچہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

ہمارے احتجاج پر ڈاکٹروں نے اپنی غلطی بھی تسلیم کی ہے۔ ہماری حکام بالا سے اپیل ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

مزید خبریں