(روشن پاکستان نیوز) امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے نئی تحقیق میں خلائی مخلوق کے متعلق تہلکہ خیزدعویٰ کر دیا ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ غالب امکان ہے کہ خلائی مخلوق انسانوں کا روپ دھار کر زمین پر ہمارے ساتھ ہی رہ رہی ہو اور ہم ان کی موجودگی سے لاعلم ہوں۔
یہ تحقیق ہارورڈ یونیورسٹی کے ہیومن فلورشنگ پروگرام کے ماہرین کی طرف سے کی گئی ہے، جو طویل عرصے سے زمین کے ماحول میں نظر آنے والی خلائی مخلوق کی مبینہ اڑن طشتریوں پر تحقیق کر رہے ہیں۔
ماہرین کی طرف سے یہ آئیڈیا پیش کیا گیا ہے کہ یہ اڑن طشتریاں غیرانسانی ذہانت (Non-human intelligence) کا شاخسانہ ہیں، جن کے زمین کے ماحول میں دیکھے جانے کے کئی ثبوت مل چکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس سے ایک یہ شائبہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ ان اڑن طشتریوں میں زمین کی طرف آنے والی خلائی مخلوق ان قدیم تہذیبوں کے انسان ہی ہوں، جو ممکنہ طور پر ٹیکنالوجی میں ہم سے بہت آگے تھے اور سیلابوں اور دیگر تباہ کن آفات کی وجہ سے کسی طرح دیگر سیاروں پر چلے گئے۔
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس خلائی مخلوق کے لوگ آج بھی زمین پر ہمارے درمیان انسانوں کے بھیس میں رہ رہے ہوں۔