اسلام آباد (سدھیرکیانی) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے شیخوپورہ کرلکے گاؤں میں نماز جمعہ کے اجتماع پر شرپسند عناصر کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد پر حملہ آور کسی رعایت کے مستحق نہیں، انہیں فوری گرفتار کیا جائے، بہیمانہ واقعے میں 50 سے زائد شرپسند ڈنڈوں، سوٹوں اور آتشیں اسلحہ سے لیس مشتعل افراد نعرہ بازی کرتے ہوئے مسجد کا دروازہ توڑ دیا اور اندر گھس کر نمازیوں پر ڈنڈوں سے تشدد کیا، قرآن مجید اور قرآنی آیات کی توہین کی، مسجد میں نصب علم حضرت عباس کو بھی نذر آتش کیا گیا جس پر پنجتن پاک کے اسمائے مبارک لکھے ہوئے تھے، حکومت پنجاب ان مٹھی بھر شدت پسندوں کو لگام دے، جنہوں نے دن دیہاڑے مسجد پر دھاوا بول کر مسجد کی بے حرمتی کی اور نمازیوں پر تشدد کیا جس سے کئی نمازی شدید زخمی ہوگئے جنہیں مقامی ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان جنونیوں کا سرعام حملہ آور ہونا ریاستی رٹ کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے، محرم الحرام کی آمد سے پہلے اس طرح کی لشکر کشی پر ملت جعفریہ پاکستان میں شدید غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ہے، شیعہ علماء کونسل وسطی پنجاب کے رہنما قاسم علی قاسمی اور شیخو پورہ کے دیگر عمائدین کی چوبیس گھنٹوں کی مسلسل کوششوں سے واقعے میں ملوث ملزمان پر ایف آئی آر تو درج ہو گئی ہے لیکن افسوس ناک بات ہے کہ اس میں دہشت گردی کی دفعات شامل ہی نہیں کی گئی ہیں، لہذا حکومت پنجاب سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ درج ہونے والی ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرے اور ملزمان کو فوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔











