مانچسٹر(روشن پاکستان نیوز)پاکستانی فوک گلوکارہ افشاں زیبی مبینہ طور پر برطانوی شہریت کے لئے اپنے پارٹنرزاورکلائنٹس کو دھوکہ دینے سے بھی باز نہ آئیں۔برطانوی شہریت کے لئے مسلسل انگلینڈ کے دورے کرنے والی افشاں زیبی کے تمام شوز فلاپ ہونے کے بعد اپنے پارنٹرزکو دھمکیاں دینے پر اترآئیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی فوک گلوکارہ افشاں زیبی برطانوی شہریت کے لئے سرگرداں ہیں اور اس حوالے سے وہ برطانیہ میں اپنے پارٹنرزاورکلائنٹس کو اپنے جال میں پھنسانے کے لئے مسلسل برطانیہ کے چکر لگارہی ہیں۔
افشاں زیبی اپنے فن کے نام پر برطانیہ کے مختلف شہروں میں ناکام شو کرچکی ہیں اور ان کا مقصدصرف اور صرف برطانوی شہریت حاصل کر نا ہے اور اس کے لئے وہ اپناسب کچھ قربان کرنے کے لئے تیار ہیں۔
ان کے ایک پارٹنرنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ وہ افشاں زیبی کے ساتھ متعددشوکرچکے ہیں مگر تمام کے تمام شوزفلاپ ہوگئے ہیں اور ان کو اس مد میں بہت بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے جبکہ دوسری طرف افشاں زیبی اپنا معاوضہ مکمل وصول کر چکی ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ جب افشاں زیبی کے شوز فلاپ ہوئے تو انہوں نے اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کی بجائے پارٹنر بدل لیا ہے اور اب وہ ایک اور پارٹنرکے ساتھ کام کرنے جارہی ہیں ۔
اپنے فن کو بیچنے والے ایسے گلوکار کبھی کامیاب نہیں ہوتے جن کا مقصدصرف اور صرف پیسے کمانا اور کسی ملک کی شہریت حاصل کرنا ہو۔
افشاں ز یبی کے ٹکٹ 51پائونڈ میں بھی مبینہ طور پر کوئی نہیں خریدتا اورنہ ہی عوام کی بڑی تعدادان کے شوز میں آنا پسند کرتی ہے ۔
افشاں زیبی کے سابق پارٹنر کا یہ بھی کہناتھا کہ جب شوزکامیاب نہیں ہوئے تو معاوضہ حاصل کرنے کے باوجود مجھے دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔
ان کے مطابق افشاں زیبی کا باربار برطانیہ آنا صرف اور صرف اس بات کایقینی بنانا ہے کہ کسی بھی قیمت پر ان کو برطانیہ کی شہریت مل جائے ۔
یادرہے کہ اس حوالے سے مفتیان کرام کا فتویٰ بھی ہے کہ بلا کسی ضرورت و حاجت اور شدید مجبوری کے صرف دولت کے حصول اور معیارِ زندگی کو بلند کرنے یا اپنے معاشرے میں معزز بننے اور دوسرے مسلمانوں پر اپنی بڑائی جتلانے کے لیے مسلم ملک سے ہجرت کرکے غیر مسلم ممالک میں جاکر مستقل رہائش اختیار کرنا اور دار الحرب کی شناخت و قومیت کو افضل سمجھتے ہوئے دار الاسلام کی شناخت و قومیت پر ترجیح دے کر غیر مسلم ملک کی شہریت و قومیت حاصل کرنا جائز نہیں ہے۔