جمعرات,  19  ستمبر 2024ء
ٹیلی کام کمپنیوں کی موبائل بیلنس پر 75 فیصد ٹیکس کی کٹوتی کی مخالفت

 

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)ٹیلی کام کمپنیوں نے نان فائلرز صارفین کے موبائل فون بیلنس پر ٹیکس کی مد میں 75 فیصد کٹوتی کی بجٹ تجویز کی مخالفت کی ہے۔

انہوں نے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔انہوں نے شکایت کی کہ حکومت اپنے کام کا بوجھ ٹیلی کام کمپنیوں پر ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں جو کام سونپا جا رہا ہے وہ دراصل قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کام ہے۔

انہوں نے اسے ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اس کام کی تعمیل کرنے میں ناکام رہے تو ہمیں 100 سے 200 ملین روپے تک کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کمپنیوں سے کہا جا رہا ہے کہ نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 75 فیصد ٹیکس کم کریں، انہوں نے مزید کہا کہ “یہ ہمارا کام نہیں ہے اور نہ ہی ہم سے مشورہ کیا گیا”۔کمپنیوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے بھی حکومت کی طرف سے بجٹ 2024-25 میں پیش کردہ تجویز پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اس موقع پر سینیٹر محسن عزیز نے ٹیلی کام سیکٹر کے مسائل حل کرنے پر زور دیا، انہوں نے مزید کہا کہ ٹیلی کام کے نمائندوں کی جانب سے اٹھائے گئے نکات درست ہیں۔12 جون کو وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی نقاب کشائی کی جس میں نان فائلرز پر مختلف ٹیکسوں کی تجویز دی گئی۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News