حافظ آباد(شوکت علی وٹو)پنجاب حکومت کی جانب سے پلاسٹک بیگز پر پابندی کا فائدہ دوکانداروں نے اٹھانا شروع کر دیا شہریوں پر پر اضافی بوجھ ڈال دیا گیا پنجاب حکومت نے بغیر پلاننگ کیے پلاسٹک بیگز پر پابندی لگائی جبکہ اس کا سستا متبادل نہ دیا گیا ماضی میں ایک پاؤ سے لیکر 5 کلو کی اشیاء تک کاغذ کے تھیلی، تھیلا عام ملتا تھا اور دوکاندار وہی فری میں دیتے تھے تاہم پلاسٹک شاپر بیگز نے اس کی جگہ لے لی اور ان کا استعمال بند ہو گیا کاغذ سے بنی تھیلی اور تھیلا فون ڈائریکٹری، پرانی کتابوں، کاپیوں اخبار و بڑے بھاری کاغذ سے بنے ہوتے تھے اور ماحول دوست بھی تھے پلاسٹک شاپر بیگز کی وجہ سے آہستہ آہستہ ناپید ہو گے۔
اب شاپر بیگز کے بعد 3 روپے والا ڈسپوزایبل تھیلی 10 روپے میں اور 7 روپے پڑنے والا تھیلا 20 روپے میں دوکاندار گاہگ کو دے رہا ہے جس کا نقصان برسراقتدار حکمران پارٹی کو ہو گا لوگ پہلے ہی مہنگائی کے ستائے ہوئے ہیں ایک کلو سے 2 کلو کی اشیاء پر 10 روپے سے 20 روپے کے اضافی بوجھ سے چیخیں نکل جائیں گی جبکہ یہی شاپر بیگ فری میں دیا جاتا تھا۔
اس حوالے سے حکومت کو اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے ورنہ ن لیگ کے پہلے ہی ووٹرز کم ہورہے ہیں شاپر بیگز پر پابندی اچھی ہے لیکن اس کا سستا متبادل کے حوالے سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ورنہ دوکانداروں کی کہانی سے ن لیگ کی کہانی ختم ہو جائے گی.











