اسلام آباد (سدھیر احمد کیانی ) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مودی کا حالیہ ہندوستانی الیکشن میں چار سو نشستوں کا خواب چکنا چور ہو گیا۔
بھارتی میڈیا سمیت انٹرنیشنل ذرائع ابلاغ کے ذریعے یہ بیانیہ بنایا گیا تھا کہ اب کی بار چار سو پار لیکن اس سارے منصوبے اور پروگرام کا ایک یوٹیوبر دھرو راٹھی نے دھڑن تختہ کر دیا۔
مساجد پر حملہ آور ہونے والی جماعت بی جے پی اپنے گڑھ سمجھے جانے والے علاقوں سے بھی شکت کھا گئی، اگر یہ چار سو نشستوں والا خواب پورا ہو جاتا تو نریندر مودی دوتہائی اکثریت کے بل بوتے پر بھارتی آئین میں ترامیم کر کے ہندوستان کو سیکولر کی بجائے ہندو انتہاء پسند ملک میں بدل دیتا، جس سے بھارتی مسلمانوں کو میسر اوقاف مساجد اور مزاروں سے منسلک زمینوں اور دوکانوں سے آمدنی کا نظام اور دینی اعتبار سے ہوئی طلاق کی سہولت اور حق بھی چھین لیئے جاتے۔
کشمیری مسلمانوں سمیت دیگر تمام اقلیتوں کے بنیادی حقوق اور مذہبی آزادی کی پامالیاں بڑھ جاتیں، مودی کی شدت پسندانہ سوچ سے واقف بھارتیوں کا خیال تھا کہ تیسری بار بھارت کا وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد نریندر مودی ہندو اکثریت کو اس نفسیاتی کمتری کے احساس سے ہمیشہ کیلئے آزادی دلائے گا جو ان کے مطابق ’’باہر سے آئے‘‘ مسلمانوں نے اپنے ہزار سالہ اقتدار کے دوران ان کی نسلوں تک منتقل کیا تھا لیکن شکر ہے کہ اس اسلام و مسلمان دشمن شخص کو سادہ اکثریت نہیں ملی۔











