هفته,  23 نومبر 2024ء
حیدرآباد ،گیس دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 23 ہوگئی

 

کراچی(روشن پاکستا ن نیوز)ر آباد کے علاقے پریت آباد میں مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) سلنڈر بھرنے کی دکان میں دھماکے کے نتیجے میں بدھ کو مزید دو بچے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ چار سالہ حرم اور 13 سالہ ماہنور کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں بچوں نے آخری سانس لی جس سے مرنے والوں کی تعداد 23 ہوگئی۔

ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے بتایا کہ 29 افراد کی حالت اب بھی تشویشناک ہے اور ان کا علاج جاری ہے۔سلنڈر گراؤنڈ فلور کی دکان میں پھٹ گیا جو 30 مئی کو عمارت کی اوپری سطح تک پھیلنا شروع ہو گیا تھا جہاں یہ خاندان مقیم تھے۔

دھماکا نیرون کوٹ ٹاؤن کی یوسی 8 میں میر نبی بخش ٹاؤن روڈ کے ساتھ زچہ بچہ اسپتال کے علاقے کے گراؤنڈ فلور پر واقع ایل پی جی سلنڈر بھرنے کی دکان میں ہوا۔کم از کم 60 افراد جن میں زیادہ تر بچے تھے، شدید جھلس گئے اور انہیں لیاقت یونیورسٹی ہسپتال (LUH) میں ہنگامی علاج فراہم کرنے کے بعد کراچی منتقل کرنا پڑا۔

80 سے 90 فیصد تک جھلسنے والے 18 سے 22 زخمیوں کو کراچی کے ایک بڑے اسپتال میں ریفر کیا گیا۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے حیدرآباد سلنڈر دھماکے سے متاثرہ 60 خاندانوں میں سے ہر ایک میں نقد امداد تقسیم کی۔

سانحہ میں جاں بحق ہونے والے خاندانوں سے بات کرتے ہوئے ٹیسوری نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی کی درخواست پر وزیراعظم شہباز شریف بھی دورہ چین کے بعد حیدرآباد آئیں گے۔

انہوں نے کہا: “ہم نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا۔ پہلے بھی چھوٹے موٹے واقعات ہوتے رہے ہیں لیکن اب اس سانحہ نے ہم پر اور ان خاندانوں کو متاثر کیا ہے۔گورنر ٹیسوری نے کہا کہ ناقص سلنڈر کے معاملے کو دیکھنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔
۔راحت ملی ہے۔

مزید خبریں