هفته,  23 نومبر 2024ء
متحدہ عرب امارات نے 10 سالہ بلیو ریزیڈنسی ویزا متعارف کرا دیا،اہلیت اور دیگر تفصیلات یہاں چیک کریں

دبئی(انٹرنیشنل ڈیسک )متحدہ عرب امارات مختلف قسم کے ویزوں کے ساتھ غیر ملکیوں کا خیرمقدم کر رہا ہے ، اور مشرق وسطی کے ملک نے اب ان افراد کے لئے بلیو ریزیڈنسی ویزا متعارف کرایا ہے جنہوں نے ماحولیاتی تحفظ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

نیا ویزا پروگرام ابوظہبی کی پائیداری اور ماحولیاتی تحفظ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
9.4 ملین کی آبادی والے ملک نے ماحولیاتی تحفظ میں ملوث افراد کے لئے 10 سالہ ویزا تیار کیا ہے ، جس میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے اور سبز ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کی کوششیں بھی شامل ہیں۔

متحدہ عرب امارات کا 10 سالہ ویزا

نیا اقدام آمدنی کے ذرائع کو متنوع بناتے ہوئے ماحولیاتی تحفظ کے لئے متحدہ عرب امارات کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ بلیو ریزیڈنسی متحدہ عرب امارات کے 2024 کے پائیدار اقدامات کا حصہ ہے۔

متحدہ عرب امارات عام طور پر دو سالہ رہائشی ویزا اور گولڈن ویزا پیش کرتا ہے ، جو سرمایہ کاروں ، کاروباری افراد ، سائنسدانوں ، طلباء اور طویل مدتی رہائش کے خواہاں دیگر افراد کو ہدف بناتا ہے۔

ہنر مند پیشہ ور افراد، فری لانسرز، سرمایہ کار اور کاروباری افراد بھی 5 سالہ ویزا پروگرام کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔

‘یو اے ای بلیو ریزیڈنسی’
متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نئی ویزا اسکیم کی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے ملک میں اعلی تعلیمی اداروں کے لئے نئے درجہ بندی کے نظام کی بھی توثیق کی۔ یہ نظام تعلیمی معیار، تحقیق کی طاقت، اور گریجویٹ ملازمت جیسے عوامل پر غور کرتا ہے.

شیخ محمد بن راشد المکتوم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ فیصلے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی 2024 ء کو پائیداری کا سال قرار دینے کی ہدایات سے مطابقت رکھتے ہیں۔ بلیو ریزیڈنسی ویزا ان افراد کو دیا جائے گا جو پائیداری، جدید ٹیکنالوجیز، سرکلر اکانومی اور متعلقہ شعبوں کو فروغ دینے میں مہارت رکھتے ہیں۔

مزید خبریں