لاہور (روشن پاکستان نیوز)لاہور ہائیکورٹ (ایل ایچ سی) نے پنجاب حکومت کو صوبے کے طلباء میں الیکٹرک بائیکس تقسیم کرنے سے روک دیا ہے۔عدالت کی جانب سے الیکٹرک بائیکس کی تقسیم کو معطل کرنے کا حکم سموگ پر قابو پانے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران آیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے مزید عدالتی احکامات پر الیکٹرک بائیکس کے دستے کی قرعہ اندازی کی ہے اور اس اقدام کے دائرہ کار اور اس پر عمل درآمد کے حوالے سے پنجاب حکومت سے تفصیلی معلومات 13 مئی کو طلب کر لی ہیں۔
عدالت نے حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے کہ کن شہروں میں کتنی الیکٹرانک بائک تقسیم کی جا رہی ہیں۔عدالت نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ حکومت ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے الیکٹرک بسیں متعارف کرائے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے 12 اپریل کو چیف منسٹر یوتھ انیشیٹو کے تحت 20 ہزار موٹر سائیکلوں کی فراہمی کے منصوبے کا آغاز کیا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب، مریم نواز کے اس اقدام سے، طالبات آسان ماہانہ اقساط کے منصوبوں کے ذریعے موٹر سائیکل اور ای-بائیکس حاصل کر سکتی ہیں، مرد طلباء کے پاس ماہانہ 11,676 روپے ادا کرنے کا اختیار ہے، جبکہ طالبات 7,325 روپے ماہانہ میں اس پیشکش سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
شہری علاقوں میں کوٹہ 50/50 فیصد طلباء و طالبات کے لیے مختص ہوگا۔ دیہی علاقوں میں 70 فیصد کوٹہ مرد طلبہ اور 30 فیصد خواتین طلبہ کے لیے مختص کیا جائے گا۔