هفته,  23 نومبر 2024ء
سوشل میڈیا کے مجوزہ سخت قوانین کے خلاف ملک بھر کے صحافی بھرپور مزاحمت کریں گے،آرآئی یو جے

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) پاکستان میں نیشنل میڈیا سرنڈر کر چکاہے، معلومات روکنے کے لیے فیک نیوز کے نام پر سوشل میڈیا کو نشانہ بنانے کی تیاری کر لی گئی ہے۔

 

پاکستان کی صحافی برادری سوشل میڈیا کے حوالے سے مجوزہ سخت قوانین کی ہر فورم پر مخالفت کرے گی، سوشل میڈیا کی اصلاح درکار ہے تو دنیا بھر کی طرح ہتک کے قوانین میں بہتری لائی جائے_ پاکستان افریقہ کے دو ممالک کے بعد دنیا کا تیسرا ملک ہے جہاں کسی آن لائن فورم پر رائے دینے کو قابل دست اندازی پولیس رکھا گیا ہے

ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اور راولپنڈی / اسلام آباد یونین آف کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب میں منعقدہ سیمینار ” آزادی اظہار رائے اور چیلنجز” سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا_ تقریب کی نظامت سیکریٹری آر آئی یو جے آصف بشیر چودھری نے کی_ اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے پر قدغنیں ناقابل قبول ہیں میڈیا وہی دکھاتا ہے جو ملک میں ہوتا ہے_ صحافیوں نے آزادی اظہار رائے کےلیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، حکومت صحافت کا گلا گھونٹنے کے بجائے اصلاح احوال پر توجہ دے

 

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ زرائع ابلاغ پر پابندی صرف صحافیوں کے حقوق پر پابندی نہیں ہے بلکہ عوام کے جاننے کے حق پر بھی پابندی ہے ہم نے صحافیوں کے ساتھ ملکر ایک لمبی جدوجہد کی ہے آئندہ بھی ان کا ساتھ دیں گے_ راجا پرویز اشرف نے کہا کہ صحافیوں پر بے جا پابندیوں کے خلاف ہیں صحافت کے بغیر کوئی معاشرہ نہیں چل سکتا پارلیمنٹ کا احترام کیا جانا چاہیے پارلیمنٹ کے بارے میں لوگوں کے دلوں میں اس کا احترام لائیں ہمیں مل بیٹھ پر مسائل کے حل پر توجہ دینی چاہیے برداشت تحمل رواداری کی طرف آئیں اور ملک کی بہتری کےلیے سب مل کر اپنا کردار ادا کریں دہشت گردی جھوٹ سفارش کا کلچر یہ سب کیا ہے؟ ہم آنے والی نسلوں کے لیے کیا چھوڑ کر جارہے ہیں

انتشار کی سیاست سے نکل پر مثبت انداز اپنانا ہوگا سیاستدان وکیل صحافی عدلیہ ہر ایک کو اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا یہ ہمارا ملک ہے یہ اللہ کا بہت بڑا تحفہ ہے یہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے اس آزادی کی حفاظت ہم سب کی زمہ داری ہے، سنی اتحاد کونسل کی راہنما سینیٹر فوزیہ ارشد نے کہا کہ آزادی اظہار رائے سب کا حق ہے اس پر کسی قسم کی قدغن قابل قبول نہیں ہے پیمرا ترمیمی ایکٹ کے حوالے سے میرے سربراہی میں سینیٹ کی کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کی بہت سی میٹنگ ہوئی ہیں ۔

ہم نے صحافیوں کے تحفظ کے ہر ممکن کوشش کی ہے صحافی برادری ہمیں اپنے مسائل کے حوالے سے بتائیں ہم ان کے مسائل حل کروانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

سابق سیکرٹری جزل پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ناصر زیدی نے کہا کہ آزادی پریس اور آزادی اظہار ایک خواب رہی ہے ہر دور میں صحافت کو دبایا گیا صحافت کا گلا گھونٹا گیا ہے پی ایف یوجے نے ازادی صحافت کے لیے لازوال جدوجہد کی ہے اور بے مثال قربانیاں دی ہیں حکومت نے جو پابندیاں لگائی ہیں ان پابندیوں کے خلاف پی ایف یو جے جدوجہد کرے گی ہم کسی صورت حکومت کی طرف سے صحافیوں پر پابندیوں کو قبول نہیں کریں گے ہم مزاحمت جاری رکھیں گے کبھی کمپرومائز نہیں کریں گے۔

راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر طارق علی ورک نے کہا کہ آزادی اظہار رائے صحافیوں کا بنیادی حق ہے جس کو حکومت نے صحافیوں سے چھین رکھا ہے صحافیوں پر قدغنیں ناقابل قبول ہیں حکومت ہوش کے ناخن لے اور ایسے اقدامات سے گریز کرے جس سے اظہار رائے کی آزادی سلب ہو_سابق سیکرٹری جزل پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس محترمہ فوزیہ شاید نے کہا ک ہمیں صحافیوں کو درپیش چیلینجز کا ادراک کرنا چاہیے آزادی یہ نہیں ہے کہ ہم دوسروں کو گالیاں دیں ہمیں خبر دینی ہے ہمیں فریق نہیں بننا ہے ہمیں غیر جانبدار رہ کر صحافت کرنی ہے ہمیں بہتر الفاظ کا چناؤ کرنا ہے ہمیں اپنی اصلاح پر بھی توجہ دینی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ریاست علی آزاد نے کہا کہ انسانی حقوق شخصی آزادیوں ،آزادی اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کے مقدمے میں صحافیوں اور سول سوسائٹی کے شانہ بشانہ ہیں۔

سنیر صحافی حافظ طاہر خلیل نے کہا کہ سب سے پہلے اظہار رائے کی آزادی کا شکار ہونے والے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح تھے جن کی تقریر ریڈیو نے کاٹ دی تھی_ سینیئر صحافی عامر غوری نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 19 میں ترمیم وقت کی ضرورت ہے یہ آزادی اظہار کے بجائے اظہار رائے پر پابندی عائد کرتا ہے_

ایگزیکٹو ڈائیریکٹر پارلیمانی کمیشن برائے انسانی حقوق چوہدری شفیق نے کہا کہ پارلیمنٹ آزادی اظہار رائے کو یقینی بنانے کےلیے اقدامات اٹھائے_ آفتاب عالم سربراہ ادارہ نے کہا کی اس ملک میں قانون کی حکمرانی نام کی کوئی چیز نہیں ہے آنے والی پارلیمنٹ ان قوانین کو ضرور دیکھے_ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے

سیکرٹری نیشنل پریس کلب نئیر علی نے کہا کہ جرنلسٹ پروٹیکشن بل کے رولز فوری طور پر بنائے جائیں ایک سال میں چار صحافی جان سے گئے ہیں آج عالمی یوم آزادی صحافت پر بھی خضدار میں ہمارا قلم کا مزدور مارا گیا_ حکومت کی زمہ داری ہے کہ صحافیوں کی جانوں کا تحفظ یقینی بنائے، ہر آنے والا دن صحافیوں کی مشکلات میں اضافہ کررہا ہے_ ورکرز فیڈریشن پاکستان اور سی ڈی اے مزدوریونین کے سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ ہم صحافیوں کے حقوق کےلیے ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں حکومت صحافیوں اور اظہار رائے پر پر عائد پابندیوں کو ختم کرے

ڈاکٹر عبد الرحیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافی برادری کو لیگل کی فراہمی کےلیے ہر طرح سے حاضر ہیں ہمارے دروازے صحافیوں کےلیے کھلے ہیں پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری حسن مرتضی نے کہا کہ صحافیوں نے بحالی جمہوریت کےلیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں ان قربانیوں کی لاج رکھتے ہیں جب کبھی ٹی وی چینل اور اخبارات پر پابندی لگی ہے ہم نے صحافیوں کا ساتھ دیا ہے ہمیشہ صحافیوں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں

 

مزید خبریں