هفته,  23 نومبر 2024ء
لاپتہ افراد کے معاملے پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے بڑا اعلان کردیا

 

کوئٹہ (روشن پاکستان نیوز)وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ لوگوں کا لاپتہ ہونا اب بڑا مسئلہ بن چکا ہے جب کہ لاپتہ افراد کی شناخت کرنا بہت مشکل ہے۔

کوئٹہ میں اپنے وزراء کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان اور اس کے آئین پر یقین رکھنے والے تمام ناراض بلوچوں کو گلے لگائیں گے، ریاست کے ساتھ آئین کے دائرے میں رہ کر مذاکرات ہوسکتے ہیں۔ لڑنے والے اور بے گناہوں کا خون بہانے والے ناراض نہیں ہوتے۔ انہیں کیا کہنا چاہیے؟ میڈیا کو فیصلہ کرنے دیں۔ لاپتہ افراد ایک اہم مسئلہ ہے لیکن ہر معاملے کا ذمہ دار اداروں کو ٹھہرانا درست نہیں۔ دیکھنا چاہیے کہ لاپتہ افراد کو کس نے اٹھایا یا وہ خود ساختی طور پر غائب ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان کے لیے بہترین پلان بنائیں گے تاکہ عوام راحت کی سانس لے سکیں۔ پارلیمانی کمیٹی بنانے جا رہے ہیں جس میں اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان کے معاملے پر خصوصی کمیٹی تمام پہلوؤں پر روشنی ڈال کر پالیسی مرتب کرے گی۔ بلوچستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے تو بہتر ہے۔

سرفراز بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کو بہت بڑا مسئلہ بنا دیا گیا ہے جب کہ کمیشن نے 80 فیصد لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کر دیا ہے، لاپتہ افراد کا تعین کرنا بہت مشکل ہے، لاپتہ افراد سے متعلق ایجنسیوں پر الزام لگاتے ہیں۔ جو کہ درست اقدام نہیں، اگر ایک بھی شہری لاپتہ ہے تو اسے تلاش کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ را کے فنڈڈ لشکر نے کئی بے گناہ لوگوں کو قتل کیا، سب کو بے گناہوں کے قاتلوں کے خلاف جنگ کا ساتھ دینا ہوگا، مذہب کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں کو افغانستان سے حمایت مل رہی ہے، بلوچستان میں موجود ہیں۔ ان گروپوں کو افغانستان سے بھی حمایت حاصل ہے۔

مزید خبریں