لندن (صبیح زونیر) برطانیہ نے امیگریشن اور ویزا قوانین میں نئی ترامیم کی ہیں جس کے تحت ملک میں آنے والے غیر ملکیوں کی تعداد کو محدود کیا جاسکے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے نئے قوانین کا اطلاق کیا گیا ہے، ان قواعد ضوابط کے تحت فیملی ویزے اور برطانیہ آنے والے ہنرمند افراد کے لیے کم از کم تنخواہ کی شرط میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی کا نیامنصوبہ کیا؟اسد قیصرکے برطانیہ کا دورہ کرنے کی وجوہات کیا؟ دیکھیں خبر
حکومت کے اس اقدام کا مقصد ملک میں آنے والے غیرملکیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو کم کرنا ہے، مذکورہ قوانین میں تنخواہوں کی حد میں ا ضافے کو اہمت دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہنرمند کارکنوں کے برطانوی ویزے کے لیے تنخواہ کی حد 26 ہزار 200 سے بڑھا کر 38 ہزار 700 پانڈ کر دی گئی ہے تاہم کم از کم تنخواہ کی حد کا اطلاق صحت اور سماجی نگہداشت اور اساتذہ وغیرہ پر نہیں ہوگا۔
برطانوی حکومت نے فیملی ویزے کے لیے کم از کم تنخواہ کی حد بھی 18 ہزار600 سے بڑھا کر 29ہزار پائونڈ کر دی ہے۔
تاہم نئے قوانین کے تحت سماجی نگہداشت کے شعبے میں کام کرنے والے افراد اب انحصار کرنے والوں کو برطانیہ نہیں لا سکیں گے۔
فیملی ویزا کے لیے کم از کم تنخواہ کی حد 2025 تک بڑھا کر پائونڈ34,500 اور پھر پائوڈ38,700 کر دی جائے گی ۔
یاد رہے کہ نئے قوانین کا اطلاق ویزا کی تجدید کے وقت فیملی ویزا رکھنے والوں پر نہیں ہوگا۔