هفته,  23 نومبر 2024ء
سپریم کورٹ میں ججوں کے خط پرازخودنوٹس کی سماعت جاری

اسسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) اسلام آبادہائیکورٹ کےججوں کےخط پرسپریم کورٹ میں ازخودنوٹس کیس کی سماعت جاری ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سات رکنی بنچ ازخودنوٹس کیس کی سماعت کررہاہے۔ جسٹس منصور علی شاہ،جسٹس یحییٰ خان آفریدی،جسٹس جمال خان مندخیل بینچ میں شامل، جسٹس اطہر من اللہ ،جسٹس مسرت ہلالی،جسٹس نعیم اختر افغان بھی لارجربیچ میں شامل ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز نے عدالتی امور میں مداخلت سے متعلق خط لکھا تھا۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نےکہاکہ سماعت کا آغاز کیسے کریں،پہلےپریس ریلیز پڑھ لیتے ہیں۔

حامدعلی خان ایڈووکٹ نےکہاکہ ہم نے اس کیس میں فریق بننے کی درخواست داٸر کر رکھی ہے۔

چیف جسٹس نےکہاکہ ابھی تو اس کیس کی سماعت کا آغاز ہوا ہے آپ کی درخواست بھی لگ جائے گی، عدالتوں کو مچھلی منڈی نہ بنائیں،اب وہ زمانے گئےکہ چیف جسٹس کی مرضی ہوتی ہے، ہم نے کیسز فکس کرنے کیلئےکمیٹی تشکیل دی ہے۔نہ کمیٹی کو عدالت کا اختیار اور نہ ہی عدالت کو کمیٹی کا اختیار استعمال کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں: ججز کے خط کا معاملہ، پی ٹی آئی کاسپریم کورٹ کے ازخود نوٹس میں 7 رکنی بینچ کی تشکیل پر اعتراض

آپ نے کوئی درخواست دائر کی ہے تو کمیٹی کو بتائیں، چیف جسٹس کا وکیل حامد خان سے مکالمہ

چیف جسٹس نےریمارکس دئیےکہ آپکی درخواست کا فیصلہ کمیٹی کرے گی، ہم دوسروں پر انگلیاں اٹھاتے ہیں،خود پر بھی انگلی اٹھانی چاہیے،اب وہ زمانہ چلا گیا جب چیمبر میں ملاقات کرکے کیس فکس کرایا جائے،ایک آئینی درخواست جب دائر ہوتی ہے تو اخباروں میں چھپ جاتی ہے،  کیا یہ بھی ایک طرح کا پریشر ڈالنے کے مترادف ہے، میں تو کوئی دباؤ نہیں لیتا، ہمیں اپنے فیصلوں میں دباؤ نہیں لینا چاہیے، عجیب بات ہے کہ وکلاء مطالبہ کرتے ہیں کہ ازخود نوٹس لیں۔

مزید خبریں