اسلام آباد (سدھیر احمد سے )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل اسد عمر پارٹی نے پارٹی عہدے چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے لیے اب ذاتی طور پر ممکن نہیں ہے کہ میں قیادت کی ذمہ داریاں نبھاسکوں ۔
اس لیے میں پارٹی میں سیکریٹری جنرل کے عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں اور کور کمیٹی کے ممبر کی رکنیت بھی چھوڑ رہا ہوں ہیں ۔جو لوگ 9 مئی کے واقعات میں ملوث لوگوں پر سخت ایکشن ہونا چاہیے، لیکن بےگناہوں کو جلد سے جلد چھوڑنا بہت ضروری ہے۔
اس وقت ملک میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے خرابی ہے، عدلیہ میں تقسیم ہے، عدلیہ فیصلے کرتی ہے لیکن عملدرآمد نہیں ہوتا، عمران خان بار بار کہہ چکے ہیں۔
اگر پاکستان کی طاقتور فوج نہ ہوتی تو پاکستان کا حال بھی شام، لبنان اور افغانستان جیسا ہوتا ، ملک کو عمران خان سے زیادہ فوج کی ضرورت ہے۔
پی ڈی ایم کی سیاست کا بیڑہ غرق ہوگیاہے،اس وقت صورتحال 1971 میں بنگلادیش بننے سے بھی زیادہ خطرناک ہے، یہ سیاسی لیڈرشپ کی ذمہ داری ہے کہ ملک و قوم کو اس بحران سے نکالیں۔
چیف جسٹس بار بار یہ کہہ رہے ہیں کہ بات چیت کرکے راستہ نکالیں، اس میں تحریک انصاف کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس میں اپنی ذمہ داری نبھائیں۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر کا مزیدکہنا تھا کہ 9 مئی کے دن جو واقعات ہوئے اس کی تفصیل میں جانا چاہتا ہوں کہ آخر یہ کیوں ملک کےلیے خطرناک تھے؟ لوگوں کی جانیں گئیں، لوگ زخمی ہوئے اور نجی و سرکاری املاک کا بھی نقصان ہوا۔ لیکن سب سے زیادہ خطرناک بات یہ تھی کہ فوجی تنصیبات پر حملے کئے گئے، میرے لیے ذاتی طور پر اس لیے زیادہ تشویشناک تھے کہ میری تین نسلوں کا فوج سے تعلق ہے۔
کوئی محاذ ایسا نہیں جہاں میرے گھر کے لوگوں نے اپنی جانیں قربان کیں،اس ملک کے پانچ بڑے اسٹیک ہولدرز ہیں۔
جن میں عدلیہ جو اس وقت تقسیم ہو چکی ہے اور اسکے فیصلوں پو عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے، دوسرے اسٹیک ہولڈر فوج جبکہ تیسرے اسٹیک ہولڈر پاکستان تحریک انصاف ہے جو اس ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔
ملک میں چوتھا اسٹیک ہولڈر پی ڈی ایم ہیں، لیکن ان کی سیاست کا بیڑہ غرق ہوگیا، جبکہ اس ملک کا پانچواں اور سب سے اہم اسٹیک ہولڈر عوام ہیں جن کی زندگی مہنگائی کی وجہ سے مشکل میں ہے اور ہر پاکستانی تکلیف میں ہے۔
10مئی کو میری گرفتاری ہوئی تب سے قید تنہائی میں تھا انہوں نے کہا کہ عمران خان کہہ چکے ہیں پاکستان کیلئے فوج ضروری ہے، فوج کی طاقت صرف بندوقوں سے نہیں قوم پیچھے کھڑی ہوتی ہے، 9 مئی کو جو واقعات دیکھنے کو ملے وہ قابل مذمت ہیں۔
9 مئی کے واقعات پر شفاف تحقیقات ہوں جس پر قوم کو اعتماد ہو، ذمہ داران کے خلاف بھرپور طریقے سے کارروائی ہونی چاہیے، بے گناہ افراد کو جلد سے جلد رہا کیا جائے۔ملوث ہونے والوں کوسزا انتہائی ضروری ہے،فوج دو تین جرنیلوں کا نام نہیں ہوتا وہ لاکھوں لوگوں پر مشتمل ہے جو اپنی زندگی ہماری حفاظت کیلئے داؤ پر لگاتے ہیں، میرا تین نسلوں سے فوج سے تعلق ہے اور مجھے اس پر فخر ہے،اسد عمر نے کہا کہ اگر آج الیکشن ہوجائیں تو وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت بنے گی ۔
جبکہ سندھ میں پی ڈی ایم کی جماعتوں کی حکومت بنے گی، یہ ایک سیاسی حقیقت ہے پی ڈی ایم کی سیاست گزشتہ 13 ماہ میں انتہائی کمزور ہوچکی ہے، لیکن ان تمام اسٹیک ہولڈرز کے مقابلے میں آخری اسٹیک ہولڈر ہے پاکستان کی عوام جو سب سے زیادہ طاقتور ہے،اسد عمر کا کہنا تھا کہ ان سب میں اچھی چیز یہ ہے کہ چیف جسٹس بار بار یہ کہہ رہے ہیں کہ بات چیت کرکے راستہ نکالیں ۔
تحریک انصاف کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس میں اپنی ذمہ داری نبھائیں۔ تحریک انصاف کے کارکنان پاکستان کا بہت بڑا اثاثہ ہیں، مطالبہ ہے کہ بہت سارے بے گناہ اسیر ہیں فوری رہا کیا جائے۔،پی ٹی وی پر حملہ کرنے والوں کا ہم سے کوئی تعلق نہیں،اسد عمر نے کہا کہ میرے لیے اب ذاتی طور پر ممکن نہیں ہے کہ میں قیادت کی ذمہ داریاں نبھاسکوں۔
اس لیے میں پارٹی میں سیکرٹری جنرل کے عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں اور کور کمیٹی کے ممبر کی رکنیت بھی چھوڑ رہا ہوں۔ میں نے صرف پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔
مجھ پر کوئی دباؤ نہیں، اپنی مرضی سے عہدہ چھوڑا ہے،انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک عام پاکستانی مہنگائی کے باعث انتہائی تکلیف میں ہے جس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی، جب تمام اسٹیک ہولڈز کے لیے صورتحال مایوس کن ہے۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ 13 ماہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ پاکستان کے لیے ٹھیک نہیں ہے،اسد عمر نے کہا ان حالات کی اندر قیادت کی ذمہ داری نہیں بنھا سکتا اس لیے میں پارٹی کے اہم ترین عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔
