لاہور (صبیح زنیر) جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی دریافت ہونے والی نئی قسم کی وجہ سے دیگر ممالک نے جنوبی افریقہ سے آنے والے مسافروں پر پابندیاں متعارف کروا دی۔
حال ہی میں کورونا وائرس کی ایک نئی قسم جنوبی افریقہ میں دریافت ہوئی ہے جس نے ایک دفع پھر دنیا بھر کے لوگوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا۔ نئے وائرس کی دریافت کے بعد برطانیہ، اسرائیل اور سنگاپور سمیت کئی ممالک نے جنوبی افریقہ کے لیے سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
سائنسدانوں نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم جس کی شناخت B.1.1.529 کے طور پر کی گئی ہے ویکسین کے خلاف زیادہ مزاحم ہوسکتی ہے اور زیادہ آسانی سے پھیل سکتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ترجمان کرسچن لنڈمیئر نے جمعہ کو جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈبلیو ایچ او نے تجویز کی ہے کہ ممالک سفری اقدامات پر عمل درآمد کرتے وقت خطرے پر مبنی اور سائنسی انداز اپناتے رہیں۔ سفری اقدامات پر تیزی سے عمل درآمد کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ تعین کرنے میں چند ہفتے لگیں گے کہ یہ نئی شکل کتنی منتقلی کے قابل ہے۔ سائنس دان تغیرات کے بارے میں مزید سمجھنے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ یہ شکل کتنی وائرل ہو سکتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے اس بات کا تعین کرنے کے لیے ایک ورچوئل میٹنگ بھی شروع کر دی ہے کہ آیا B.1.1.529 کی درجہ بندی دلچسپی کے لیے کی جانی چاہیے یا تشویش کے لیے۔
